غزہ کے تنازعے کے بارے میں میکسیکو اور چلی کا بین الاقوامی عدالت سے رجوع

غزہ کی پٹی میں النصیرات پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں تباہ شدہ رہائشی علاقہ (ای پی اے)
غزہ کی پٹی میں النصیرات پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں تباہ شدہ رہائشی علاقہ (ای پی اے)
TT

غزہ کے تنازعے کے بارے میں میکسیکو اور چلی کا بین الاقوامی عدالت سے رجوع

غزہ کی پٹی میں النصیرات پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں تباہ شدہ رہائشی علاقہ (ای پی اے)
غزہ کی پٹی میں النصیرات پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں تباہ شدہ رہائشی علاقہ (ای پی اے)

کل جمعرات کے روز میکسیکو اور چلی نے اسرائیل اور تحریک "حماس" کے درمیان مہینوں سے جاری جنگ کے دوران غزہ کی پٹی میں بڑھتے ہوئے تشدد پر "سخت تشویش" کا اظہار کیا اور ممکنہ جرائم کا جائزہ لینے کے لیے بین الاقوامی عدالت سے رجوع کیا، جیسا کہ خبر رساں ایجنسی "روئٹرز" نے رپورٹ کیا ہے۔

یہ اعلان میکسیکو کی وزارت خارجہ کے جاری بیان میں سامنے آیا، جس میں کہا گیا ہے کہ وہ جنوبی افریقہ کی جانب سے بین الاقوامی عدالت میں دائر کیے گئے مقدمے سے آگاہ ہیں اور اس کی پیروی کر رہے ہیں۔

گزشتہ جمعرات کے روز بین الاقوامی عدالت انصاف نے جنوبی افریقہ کی طرف سے دائر مقدمے کی سماعت کے لیے اپنا پہلا اجلاس منعقد کیا جس میں اسرائیل پر غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کا الزام لگایا گیا تھا۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے عدالتی سماعتوں کے آغاز سے قبل یہ کہا کہ اسرائیل غزہ کی پٹی پر قبضہ نہیں کرنا چاہتا اور نہ ہی اس کی شہری آبادی کو بے گھر کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل "حماس" سے لڑ رہا ہے نہ کہ فلسطینی آبادی سے، اور زور دیا کہ وہ ایسا "بین الاقوامی قانون کی مکمل پاسداری کرتے ہوئے" کر رہا ہے۔

جمعہ-07 رجب 1445ہجری، 19 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16488]



کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
TT

کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)

کل بدھ کے روز کویت میں سیاسی بحران کے آثار نمودار ہوئے، جنہیں اس نئے امیری دور میں پہلی بار دیکھا گیا، جب امیر کویت کے خطاب کے جواب میں بحث کے دوران ایک نمائندے کی طرف سے کی جانے والی مضمر "توہین" کے خلاف حکومت احتجاج کرتے ہوئے پارلیمانی اجلاس میں شرکت سے غائب رہی۔

قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون کی جانب سے رکن پارلیمنٹ عبدالکریم الکندری کی مداخلت کو پارلیمنٹ سے منسوخ کرنے کے مطالبے کے بعد، نمائندوں کی اکثریت نے (44 ووٹوں کے ساتھ) الکندری کی مداخلت کو منسوخ نہ کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔ منسوخی کا مطالبہ کرنے والوں نے مداخلت کو امیر کی ذاتی توہین سے تعبیر کیا، جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔

حکومت نے پارلیمنٹ کی کاروائی پر اعتراض کرتے ہوئے کل اجلاس کا بائیکاٹ کیا، لیکن یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ بائیکاٹ آگے بھی جاری رہے گا یا صرف اسی اجلاس تک محدود تھا۔ قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون نے حکومت کی عدم شرکت کے باعث کل کا اجلاس 5 مارچ تک ملتوی کر دیا ہے۔

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]