ہزاروں اسرائیلیوں کا قبل از وقت انتخابات کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے تل ابیب میں مظاہرہ

مظاہرے کا منظر (اے ایف پی)
مظاہرے کا منظر (اے ایف پی)
TT

ہزاروں اسرائیلیوں کا قبل از وقت انتخابات کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے تل ابیب میں مظاہرہ

مظاہرے کا منظر (اے ایف پی)
مظاہرے کا منظر (اے ایف پی)

کل ہفتے کے روز ہزاروں اسرائیلیوں نے غزہ کی پٹی میں یرغمال افراد کی واپسی اور وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو معزول کرتے ہوئے قبل از وقت انتخابات کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے تل ابیب کے وسط میں مظاہرہ کیا۔

مظاہرین نے ہبیما اسکوائر میں جلوس نکالا اور ان میں سے بعض نے نیتن یاہو پر تنقید کرنے والے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر "بدی کا چہرہ" اور "ابھی انتخابات" جیسے نعرے درج تھے۔

خیال رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم کو ان یرغمالیوں کی واپسی کے لیے شدید دباؤ کا سامنا ہے جنہیں 7 اکتوبر کو اسرائیلی سرزمین پر "حماس" کے حملے کے دوران یرغمال بنا کر غزہ کی پٹی منتقل کر لیا گیا تھا، جہاں اسرائیل فلسطینی تحریک کے خلاف جنگ کر رہا ہے۔ (...)

اتوار-09 رجب 1445ہجری، 21 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16490]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]