مارونائٹس کو نظر انداز کرنا بند کریں: الراعی کا پارلیمنٹ سے خطاب

کسی بیرونی انتظار کے بغیر لبنان کے صدر کو منتخب کرنے کا مطالبہ

الراعی فوجی کمانڈر سے ملاقات کے دوران جو اپنی والدہ کی تعزیت کرنے پر ان کا شکریہ ادا کرنے کے آئے تھے (ایکس پر مارونائٹ پیٹریارکیٹ اکاؤنٹ)
الراعی فوجی کمانڈر سے ملاقات کے دوران جو اپنی والدہ کی تعزیت کرنے پر ان کا شکریہ ادا کرنے کے آئے تھے (ایکس پر مارونائٹ پیٹریارکیٹ اکاؤنٹ)
TT

مارونائٹس کو نظر انداز کرنا بند کریں: الراعی کا پارلیمنٹ سے خطاب

الراعی فوجی کمانڈر سے ملاقات کے دوران جو اپنی والدہ کی تعزیت کرنے پر ان کا شکریہ ادا کرنے کے آئے تھے (ایکس پر مارونائٹ پیٹریارکیٹ اکاؤنٹ)
الراعی فوجی کمانڈر سے ملاقات کے دوران جو اپنی والدہ کی تعزیت کرنے پر ان کا شکریہ ادا کرنے کے آئے تھے (ایکس پر مارونائٹ پیٹریارکیٹ اکاؤنٹ)

مارونائٹ پیٹریارک بیچارا الراعی نے لبنانی پارلیمانی نمائندوں سے مطالبہ کیا کہ وہ مارونیوں پر ظلم کرنا بند کریں اور بیرونی اشارے کا انتظار کیے بغیر ملک کا صدر منتخب کریں۔

الراعی نے کل اپنے اتوار کے خطبہ میں کہا: "صدر کا انتخاب کرنا آئین کی رو سے ان کے قومی ضمیر اور بطور نمائندہ پہلا فرض ہے، جبکہ ان کا اس فرض سے مسلسل کنارہ کشی اختیار کرنا ان کے منتخب ہونے کے دن عوام کے ان پر اعتماد میں واضح خیانت ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ یہ کہاوت ان پر لاگو نہ ہو: (جو تمہیں خرید سکتا ہے، وہ فروخت بھی کرے گا)۔ چنانچہ ہم کہتے ہیں کہ بعبدا صدارتی محل کی بندش اور مارونائٹ کمیونٹی کو چھوڑنا بہت ہو چکا! جب کہ یہ لبنان کی تشکیل کا بنیادی عنصر ہیں! اس لیے اے قوم کے نمائندو! عوام اور آئین کی طرف سے آپ کو سونپی گئی ذمہ داریوں  کو پورا کرتے ہوئے ریاست کے صدر کا انتخاب کریں تاکہ وہ اس تصادم کی کیفیت اور اداروں کے انتشار سے نکل سکیں۔ اور ان میں سرفہرست آپ کی پارلیمنٹ ہے، جو اپنی قانون سازی کی صلاحیت کھو چکی ہے اور حکومت کے پاس اختیارت کا فقدان ہے۔"

الراعی نے اپنے موقف کو مزید واضح کرتے ہوئے کہا کہ "ضرورت کے تحت قانون سازی، اور ضرورت کے تحت تقرری جیسے امور سے نکلیں اور ضرورت کے تحت صرف ایک ہی کام کریں کہ ملک کے صدر کا انتخاب کر لیں، تاکہ تمام ادارے اپنی اصل قانونی حیثیت میں دوبارہ کام کرنے لگیں۔ (...)

پیر-10 رجب 1445ہجری، 22 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16491]



غزہ میں نصیرات، الزویدہ اور دیر البلح پر اسرائیلی بمباری میں 70 افراد ہلاک

غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)
TT

غزہ میں نصیرات، الزویدہ اور دیر البلح پر اسرائیلی بمباری میں 70 افراد ہلاک

غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)

فلسطینی خبر رساں ایجنسی نے کل اتوار کے روز اطلاع دی کہ غزہ کی پٹی میں نصیرات، الزویدہ اور دیر البلح کے علاقوں پر اسرائیلی بمباری میں 70 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

سرکاری ایجنسی نے کہا کہ بمباری کے نتیجے میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔

ایجنسی نے مزید کہا کہ شمالی غزہ کی پٹی کے علاقوں پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے پانچ افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں، جن میں زیادہ تر بچے تھے۔ جب کہ اسرائیل کی غزہ شہر پر بمباری میں الشجاعیہ، الزیتون، تل الہوی اور شیخ عجلین کے محلوں کو نشانہ بنایا گیا۔

غزہ کی پٹی کے جنوب میں، ایجنسی کی اطلاع کے مطابق خان یونس پر مسلسل اسرائیلی بمباری کے بعد 16 ہلاک شدگان کی لاشیں ہسپتالوں میں پہنچی ہیں۔

فلسطینی صدر محمود عباس نے آج صبح سویرے کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر اصرار کے ذریعے یہاں کی آبادی کو زبردستی نقل مکانی پر مجبوری کر رہی ہے۔

ایجنسی نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے دیئے گئے بیان کو نقل کیا، انہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسے نہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری کاروائی کی ضرورت ہے۔"

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]