امریکی اور برطانوی افواج کا یمن میں حوثی باغیوں پر حملوں کا ایک نیا دور

یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کے گزشتہ حملے کے بعد ہونے والا ایک دھماکہ (روئٹرز)
یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کے گزشتہ حملے کے بعد ہونے والا ایک دھماکہ (روئٹرز)
TT

امریکی اور برطانوی افواج کا یمن میں حوثی باغیوں پر حملوں کا ایک نیا دور

یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کے گزشتہ حملے کے بعد ہونے والا ایک دھماکہ (روئٹرز)
یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کے گزشتہ حملے کے بعد ہونے والا ایک دھماکہ (روئٹرز)

تین امریکی ذمہ داروں نے کل پیر کے روز کہا کہ امریکی اور برطانوی افواج نے یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر حملوں کا ایک نیا دور شروع کیا ہے، جو کہ بحیرہ احمر میں بحری جہازوں کی آمدورفت کو نشانہ بنانے والے ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے خلاف تازہ اقدام ہے۔

حوثی گروپ کے ایک رہنما عبدالقادر المرتضی نے "ایکس" پلیٹ فارم پر کہا کہ اس وقت دارالحکومت صنعا امریکی بمباری کی زد میں ہے۔ لییکن انہوں نے فوری طور پر تفصیلات کا ذکر نہیں کیا۔

جب کہ امریکی بحریہ کی سینٹرل کمانڈ نے اس سے قبل حوثی گروپ کے اس دعوے کی تردید کی کہ انھوں نے خلیج عدن میں ایک امریکی نیول جہاز کو نشانہ بنایا ہے۔

سینٹرل کمانڈ نے اپنے بیان میں کہا کہ حوثیوں کا "بحری جہاز (اوشین گیس) پر مبینہ کامیاب حملہ کرنے کا دعویٰ سراسر جھوٹ ہے،" اور بحری جہاز کے گزرنے کے دوران وہ مسلسل اس سے رابطے میں تھے۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]