امریکہ کے عراق میں ایرانی حمایت یافتہ مسلح گروپوں سے منسلک اہداف پر حملے

عراق میں امریکی حملوں کی آرکائیو
عراق میں امریکی حملوں کی آرکائیو
TT

امریکہ کے عراق میں ایرانی حمایت یافتہ مسلح گروپوں سے منسلک اہداف پر حملے

عراق میں امریکی حملوں کی آرکائیو
عراق میں امریکی حملوں کی آرکائیو

کل منگل کے روز امریکی حکام نے "روئٹرز" کو بتایا کہ امریکہ عراق میں ایرانی حمایت یافتہ مسلح گروپوں سے منسلک اہداف پر حملے کر رہا ہے۔

اسی ضمن میں، عراقی ٹی وی چینل "العہد" نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکی طیاروں نے جرف الصخر کے علاقے میں ملٹری کالج اور عراق کے وسط میں شمالی بابل میں آپریشن ہیڈ کوارٹر پر پانچ حملے کیے ہیں۔

چینل نے بابل ہیلتھ کے ڈائریکٹر جنرل کے حوالے سے کہا کہ بمباری کے حوالے سے ابھی تک کوئی معلومات نہیں ہیں۔ لیکن انہوں نے نشاندہی کی کہ زخمیوں کو منتقل کرنے کے لیے ایمبولینسیں بھیجی گئی ہیں۔ "العہد" ٹی وی نے تفصیلات بتائے بغیر مغربی عراق میں الانبار گورنریٹ کے شہر القائم پر ایک اور امریکی حملے کی بھی اطلاع دی ہے۔

بدھ-12 رجب 1445ہجری، 24 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16493]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]