واشنگٹن اور بغداد، عراق میں امریکی فوجی موجودگی کے خاتمے کے لیے بات چیت شروع کرنے والے ہیں

عراق میں "عین الاسد" ایئر بیس (فائل فوٹو)
عراق میں "عین الاسد" ایئر بیس (فائل فوٹو)
TT

واشنگٹن اور بغداد، عراق میں امریکی فوجی موجودگی کے خاتمے کے لیے بات چیت شروع کرنے والے ہیں

عراق میں "عین الاسد" ایئر بیس (فائل فوٹو)
عراق میں "عین الاسد" ایئر بیس (فائل فوٹو)

چار ذرائع نے کل بدھ کے روز "روئٹرز" کو بتایا کہ عراق اور ریاست ہائے متحدہ امریکہ، عراق میں امریکی قیادت میں فوجی اتحاد کے مشن کو ختم کر کے اسے دو طرفہ تعلقات سے تبدیل کرنے کے طریقہ کار پر بات چیت شروع کرنے والے ہیں، اور یہ ایسا قدم ہے جو غزہ کی پٹی میں جنگ کی وجہ سے روکا گیا تھا۔

تین ذرائع نے کہا کہ امریکہ نے اس قدم کے ساتھ اپنی پیشگی شرط ختم کر دی ہے کہ ایرانی حمایت یافتہ عراقی مسلح گروپ پہلے ان پر حملے بند کریں۔ جب کہ دو ذرائع نے بتایا کہ امریکہ نے عراق میں امریکی خاتون سفیر الینا رومانوسکی کے ذریعے کل بدھ کے روز عراقی وزیر خارجہ فواد حسین کو بھیجے گئے ایک خط میں عراقی حکومت سے بات چیت شروع کرنے کے لیے اپنی تیاری سے آگاہ کیا۔

دوسری جانب عراقی وزارت نے کہا کہ اسے ایک اہم پیغام ملا ہے اور وزیراعظم اس کا بغور جائزہ لیں گے۔

اور امید ہے کہ بات چیت میں اگر زیادہ نہیں تو کئی ماہ لگیں گے، لیکن اس بات چیت کا نتیجہ واضح نہیں ہے اور نہ ہی امریکی افواج کا انخلا قریب ہے۔(...)

جمعرات-13 رجب 1445ہجری، 25 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16494]



غزہ میں نصیرات، الزویدہ اور دیر البلح پر اسرائیلی بمباری میں 70 افراد ہلاک

غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)
TT

غزہ میں نصیرات، الزویدہ اور دیر البلح پر اسرائیلی بمباری میں 70 افراد ہلاک

غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)

فلسطینی خبر رساں ایجنسی نے کل اتوار کے روز اطلاع دی کہ غزہ کی پٹی میں نصیرات، الزویدہ اور دیر البلح کے علاقوں پر اسرائیلی بمباری میں 70 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

سرکاری ایجنسی نے کہا کہ بمباری کے نتیجے میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔

ایجنسی نے مزید کہا کہ شمالی غزہ کی پٹی کے علاقوں پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے پانچ افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں، جن میں زیادہ تر بچے تھے۔ جب کہ اسرائیل کی غزہ شہر پر بمباری میں الشجاعیہ، الزیتون، تل الہوی اور شیخ عجلین کے محلوں کو نشانہ بنایا گیا۔

غزہ کی پٹی کے جنوب میں، ایجنسی کی اطلاع کے مطابق خان یونس پر مسلسل اسرائیلی بمباری کے بعد 16 ہلاک شدگان کی لاشیں ہسپتالوں میں پہنچی ہیں۔

فلسطینی صدر محمود عباس نے آج صبح سویرے کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر اصرار کے ذریعے یہاں کی آبادی کو زبردستی نقل مکانی پر مجبوری کر رہی ہے۔

ایجنسی نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے دیئے گئے بیان کو نقل کیا، انہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسے نہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری کاروائی کی ضرورت ہے۔"

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]