لبنان کی پارلیمنٹ نے 2024 کے بجٹ کے مسودے پر بحث کی جس میں فنانس اینڈ بجٹ کمیٹی نے ترمیم کی تھی۔ بحث پر مبنی اس سیشن میں متعدد نمائندوں کی جانب سے قانون سازی کے لیے پارلیمان کے اختیارات اور صدارتی خلاء کو پُر کرنے کے لیے صدر کے انتخاب کے عمل کو تیز کرنے کے بارے میں گفتگو کے دوران کچھ زبانی تکرار کا مشاہدہ کیا گیا۔
فنانس اینڈ بجٹ کمیٹی کے سربراہ رکن پارلیمنٹ ابراہیم کنعان نے رپورٹ پڑھی اور نگران وزیر اعظم نجیب میقاتی اور وزراء کی موجودگی میں حکومت کی جانب سے پیش کردہ مسودے میں کمیٹی کی طرف سے کی گئی ترامیم کی تردید کی۔
کنعان نے نشاندہی کی کہ "کمیٹی نے نوٹ کیا ہے کہ بجٹ کے مسودے میں معاشی و سماجی وژن نہیں ہے اور سرمایہ کاری کے اخراجات کے لیے مختص کیے گئے تخمینے کا تناسب کم ہے۔ اسی طرح نئے ٹیکسوں اور فیسوں سمیت بعض امور میں بے ترتیبی دیکھی گئی ہے۔" جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ "حکومت کا ہدف خزانے کے لیے اضافی محصولات حاصل کرنا ہے، قطع نظر کہ اس وقت عوام کے معاشی و سماجی حالات کیا ہیں اور معیشت کی مالیاتی صلاحیت اور شہریوں کی قوت برداشت کیا ہے۔" انہوں نے وضاحت کی کہ کمیٹی نے اس میں بنیادی ترامیم کی ہیں، جن میں سب سے اہم ان تمام مضامین کو حذف کرنا ہے جن کے لیے نئے ٹیکس، فیس، یا جرمانے متعارف کرانے کی ضرورت ہوتی ہے، اسی طرح ٹیکسوں، فیسوں، سروس الاؤنسز اور جرمانے میں ترمیم کے معیاروں کو یکجا کرنا ہے۔(...)
جمعرات-13 رجب 1445ہجری، 25 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16494]