کویت میں دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی کرنے میں 3 غیر ملکی عرب باشندے ملوث

کویتی دارالحکومت کے وسط میں واقع الصادق مسجد، جسے 2015 میں ایک دہشت گردانہ بم حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا (KUNA)
کویتی دارالحکومت کے وسط میں واقع الصادق مسجد، جسے 2015 میں ایک دہشت گردانہ بم حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا (KUNA)
TT

کویت میں دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی کرنے میں 3 غیر ملکی عرب باشندے ملوث

کویتی دارالحکومت کے وسط میں واقع الصادق مسجد، جسے 2015 میں ایک دہشت گردانہ بم حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا (KUNA)
کویتی دارالحکومت کے وسط میں واقع الصادق مسجد، جسے 2015 میں ایک دہشت گردانہ بم حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا (KUNA)

آج جمعہ کی صبح کویتی حکام نے ایک دہشت گردانہ کاروائی کی تفصیلات بتائے بغیر اسے ناکام بنانے کا اعلان کیا، لیکن وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس میں شیعہ مسلک کی عبادت گاہوں کو نشانہ بنایا جانا تھا۔ کویتی میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار کیے گئے تینوں ملزمان کا تعلق دہشت گرد تنظیم "داعش" سے ہے اور عرب ممالک کی شہریت رکھنے والے یہ تینوں ملزم کویت میں کام کرتے ہیں۔

کویتی وزارت داخلہ نے آج جمعہ کی صبح ایک بیان میں کہا کہ وہ "شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والی عبادت گاہوں کو نشانہ بنانے والی دہشت گردانہ کاروائی کو ناکام بنانے میں کامیاب رہے ہیں۔" (...)

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]



طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
TT

طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)

گزشتہ دو دنوں کے دوران شام کے ساحل سے ٹکرانے والے طوفان اور شدید بارشوں کے بعد لاذقیہ شہر میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں سڑکیں اور درجنوں عمارتوں کی زیریں منزلیں زیر آب آ گئیں جس سے کچھ سرکاری اور نجی سہولیات معطل ہو کر رہ گئیں۔

شدید بارشوں سے ہونے والے نقصانات کے نتیجے میں لاذقیہ کے گورنر انجینئر عامر اسماعیل ہلال نے اتوار کے روز اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا۔

لاذقیہ سٹی کونسل کے سربراہ حسین زنجرلی نے ایک مقامی ریڈیو کو ایک بیان میں کہا کہ اتوار کا دن لاذقیہ کے لیے انتہائی مشکل ہے اور "ہم نے اس کے لیے بھرپور تیاری کر رکھی ہے،" چنانچہ ہم لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ بارش کے دوران نقل و حرکت کم کریں۔

لاذقیہ کے مقامی ذرائع نے کہا ہے کہ سیلاب سے دیہاتوں اورقصبوں میں کھیتوں اور مویشیوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے، جب کہ شہر میں القنجرہ کے علاقے، الجمہوریہ اسٹریٹ، "پروجیکٹ بی"، الزقزقانیہ، الازہری اسکوائر اور الرمل الجنوبی میں کاروں اور درجنوں زیریں منزلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]