کویت میں دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی کرنے میں 3 غیر ملکی عرب باشندے ملوث

کویتی دارالحکومت کے وسط میں واقع الصادق مسجد، جسے 2015 میں ایک دہشت گردانہ بم حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا (KUNA)
کویتی دارالحکومت کے وسط میں واقع الصادق مسجد، جسے 2015 میں ایک دہشت گردانہ بم حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا (KUNA)
TT

کویت میں دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی کرنے میں 3 غیر ملکی عرب باشندے ملوث

کویتی دارالحکومت کے وسط میں واقع الصادق مسجد، جسے 2015 میں ایک دہشت گردانہ بم حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا (KUNA)
کویتی دارالحکومت کے وسط میں واقع الصادق مسجد، جسے 2015 میں ایک دہشت گردانہ بم حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا (KUNA)

آج جمعہ کی صبح کویتی حکام نے ایک دہشت گردانہ کاروائی کی تفصیلات بتائے بغیر اسے ناکام بنانے کا اعلان کیا، لیکن وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس میں شیعہ مسلک کی عبادت گاہوں کو نشانہ بنایا جانا تھا۔ کویتی میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار کیے گئے تینوں ملزمان کا تعلق دہشت گرد تنظیم "داعش" سے ہے اور عرب ممالک کی شہریت رکھنے والے یہ تینوں ملزم کویت میں کام کرتے ہیں۔

کویتی وزارت داخلہ نے آج جمعہ کی صبح ایک بیان میں کہا کہ وہ "شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والی عبادت گاہوں کو نشانہ بنانے والی دہشت گردانہ کاروائی کو ناکام بنانے میں کامیاب رہے ہیں۔" (...)

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]



غزہ میں نصیرات، الزویدہ اور دیر البلح پر اسرائیلی بمباری میں 70 افراد ہلاک

غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)
TT

غزہ میں نصیرات، الزویدہ اور دیر البلح پر اسرائیلی بمباری میں 70 افراد ہلاک

غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)

فلسطینی خبر رساں ایجنسی نے کل اتوار کے روز اطلاع دی کہ غزہ کی پٹی میں نصیرات، الزویدہ اور دیر البلح کے علاقوں پر اسرائیلی بمباری میں 70 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

سرکاری ایجنسی نے کہا کہ بمباری کے نتیجے میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔

ایجنسی نے مزید کہا کہ شمالی غزہ کی پٹی کے علاقوں پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے پانچ افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں، جن میں زیادہ تر بچے تھے۔ جب کہ اسرائیل کی غزہ شہر پر بمباری میں الشجاعیہ، الزیتون، تل الہوی اور شیخ عجلین کے محلوں کو نشانہ بنایا گیا۔

غزہ کی پٹی کے جنوب میں، ایجنسی کی اطلاع کے مطابق خان یونس پر مسلسل اسرائیلی بمباری کے بعد 16 ہلاک شدگان کی لاشیں ہسپتالوں میں پہنچی ہیں۔

فلسطینی صدر محمود عباس نے آج صبح سویرے کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر اصرار کے ذریعے یہاں کی آبادی کو زبردستی نقل مکانی پر مجبوری کر رہی ہے۔

ایجنسی نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے دیئے گئے بیان کو نقل کیا، انہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسے نہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری کاروائی کی ضرورت ہے۔"

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]