کویت میں دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی کرنے میں 3 غیر ملکی عرب باشندے ملوث

کویتی دارالحکومت کے وسط میں واقع الصادق مسجد، جسے 2015 میں ایک دہشت گردانہ بم حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا (KUNA)
کویتی دارالحکومت کے وسط میں واقع الصادق مسجد، جسے 2015 میں ایک دہشت گردانہ بم حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا (KUNA)
TT

کویت میں دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی کرنے میں 3 غیر ملکی عرب باشندے ملوث

کویتی دارالحکومت کے وسط میں واقع الصادق مسجد، جسے 2015 میں ایک دہشت گردانہ بم حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا (KUNA)
کویتی دارالحکومت کے وسط میں واقع الصادق مسجد، جسے 2015 میں ایک دہشت گردانہ بم حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا (KUNA)

آج جمعہ کی صبح کویتی حکام نے ایک دہشت گردانہ کاروائی کی تفصیلات بتائے بغیر اسے ناکام بنانے کا اعلان کیا، لیکن وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس میں شیعہ مسلک کی عبادت گاہوں کو نشانہ بنایا جانا تھا۔ کویتی میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار کیے گئے تینوں ملزمان کا تعلق دہشت گرد تنظیم "داعش" سے ہے اور عرب ممالک کی شہریت رکھنے والے یہ تینوں ملزم کویت میں کام کرتے ہیں۔

کویتی وزارت داخلہ نے آج جمعہ کی صبح ایک بیان میں کہا کہ وہ "شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والی عبادت گاہوں کو نشانہ بنانے والی دہشت گردانہ کاروائی کو ناکام بنانے میں کامیاب رہے ہیں۔" (...)

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]