بین الاقوامی اتحاد کے مشن کو ختم کرنے کے لیے بغداد-واشنگٹن بات چیت کا آغاز

وزیر اعظم محمد شیاع السودانی امریکی انخلا پر مذاکرات کے پہلے دور کی صدارت کرتے ہوئے (اے پی)
وزیر اعظم محمد شیاع السودانی امریکی انخلا پر مذاکرات کے پہلے دور کی صدارت کرتے ہوئے (اے پی)
TT

بین الاقوامی اتحاد کے مشن کو ختم کرنے کے لیے بغداد-واشنگٹن بات چیت کا آغاز

وزیر اعظم محمد شیاع السودانی امریکی انخلا پر مذاکرات کے پہلے دور کی صدارت کرتے ہوئے (اے پی)
وزیر اعظم محمد شیاع السودانی امریکی انخلا پر مذاکرات کے پہلے دور کی صدارت کرتے ہوئے (اے پی)

عراق میں بین الاقوامی اتحاد کی موجودگی کو ختم کرنے کے لیے کل بغداد میں بات چیت کے پہلے دور کا آغاز کیا گیا، جو کہ ایران کے حمایت یافتہ گروپوں کی جانب سے ان کے فوجی اڈوں کے خلاف کاروائیاں جاری رکھنے کی مسلسل دھمکیوں کے درمیان ہے۔

حکومتی بیان میں کہا گیا ہے کہ، "وزیراعظم محمد شیاع السودانی نے عراق اور امریکہ کی قیادت میں بین الاقوامی اتحاد کے درمیان مشترکہ سپریم ملٹری کمیٹی کے امور کی نگرانی کی۔ خیال رہے کہ امریکہ، (داعش) کے خلاف بین الاقوامی اتحاد کے جنگی مشن کی نگرانی کر رہا ہے۔"

السودانی نے اپنے بیان میں کہا کہ ملٹری کمیٹی "(تنظیم داعش) کی طرف سے لاحق خطرے کی صورت میں، کاروائیوں اور حالات کے پیش نظر، اور عراقی سیکورٹی فورسز کی صلاحیتوں میں اضافے اور مضبوطی کی ان تین سطحوں پر کام کرے گی،" بشرطیکہ اتحاد کے فوجی مشن کو ختم کرنے کے لیے ایک مخصوص ٹائم ٹیبل وضع کیا جائے۔ (...)

اتوار-16 رجب 1445ہجری، 28 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16497]



طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
TT

طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)

گزشتہ دو دنوں کے دوران شام کے ساحل سے ٹکرانے والے طوفان اور شدید بارشوں کے بعد لاذقیہ شہر میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں سڑکیں اور درجنوں عمارتوں کی زیریں منزلیں زیر آب آ گئیں جس سے کچھ سرکاری اور نجی سہولیات معطل ہو کر رہ گئیں۔

شدید بارشوں سے ہونے والے نقصانات کے نتیجے میں لاذقیہ کے گورنر انجینئر عامر اسماعیل ہلال نے اتوار کے روز اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا۔

لاذقیہ سٹی کونسل کے سربراہ حسین زنجرلی نے ایک مقامی ریڈیو کو ایک بیان میں کہا کہ اتوار کا دن لاذقیہ کے لیے انتہائی مشکل ہے اور "ہم نے اس کے لیے بھرپور تیاری کر رکھی ہے،" چنانچہ ہم لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ بارش کے دوران نقل و حرکت کم کریں۔

لاذقیہ کے مقامی ذرائع نے کہا ہے کہ سیلاب سے دیہاتوں اورقصبوں میں کھیتوں اور مویشیوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے، جب کہ شہر میں القنجرہ کے علاقے، الجمہوریہ اسٹریٹ، "پروجیکٹ بی"، الزقزقانیہ، الازہری اسکوائر اور الرمل الجنوبی میں کاروں اور درجنوں زیریں منزلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]