الجزائر کے صدر عبدالمجید تبون نے کل اتوار کے روز سوڈان کو اس کے "مشکل حالات" پر قابو پانے کے لیے اپنے ملک کی حمایت کی یقین دہانی کی، تاکہ وہ ان کا مقابلہ کر سکے جنہوں وہ "بُری فورسز" قرار دیتے ہیں۔ تبون نے اتوار کے روز الجزائر میں خود مختاری کونسل کے سربراہ اور سوڈانی فوج کے کمانڈر عبدالفتاح البرہان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران سوڈان میں "غیر ملکی مداخلت" پر خبردار کیا اور زور دیا کہ سوڈانی بحران کا حل "صرف سوڈانیوں کے مابین ہی ہوگا۔"
الجزائر کے سرکاری ٹیلی ویژن نے صدارتی دفتر میں تبون کا البرہان کا استقبال کرنے کی تقریب کو نشر کیا، اس دوران دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے اور دونوں رہنماؤں نے مل کر گارڈ آف آنر کا جائزہ لیا۔
تبون نے کہا کہ الجزائر ہمیشہ سے سوڈان کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے اس جانب اشارہ کیا کہ الجزائر کے عوام کی "حب الوطنی اور منصفانہ مقاصد کی حمایت کی ایک طویل تاریخ ہے۔"
دوسری جانب البرہان نے سوڈان کے بحران کو حل کرنے کے لیے "الجزائر کی طرف سے عرب سطح پر یا افریقی سطح پر اٹھائے گئے ہر اقدام کا خیر مقدم کیا۔" انہوں نے خبردار کیا کہ سوڈان اس وقت "علاقائی اور بین الاقوامی شراکت داروں کی ملی بھگت سے ایک سازش کا شکار ہے۔" (...)
پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]