تبون اور البرہان کا سوڈان میں "غیر ملکی مداخلت" پر انتباہ

"مناوی فورسز" فوج کی مدد کے لیے الضارف پہنچ رہی ہیں

الجزائر کے صدر عبدالمجید تبون (دائیں) اور سوڈانی "خودمختاری کونسل" کے صدر عبدالفتاح البرہان اتوار کے روز الجزائر میں (الجزائر کی صدارت)
الجزائر کے صدر عبدالمجید تبون (دائیں) اور سوڈانی "خودمختاری کونسل" کے صدر عبدالفتاح البرہان اتوار کے روز الجزائر میں (الجزائر کی صدارت)
TT

تبون اور البرہان کا سوڈان میں "غیر ملکی مداخلت" پر انتباہ

الجزائر کے صدر عبدالمجید تبون (دائیں) اور سوڈانی "خودمختاری کونسل" کے صدر عبدالفتاح البرہان اتوار کے روز الجزائر میں (الجزائر کی صدارت)
الجزائر کے صدر عبدالمجید تبون (دائیں) اور سوڈانی "خودمختاری کونسل" کے صدر عبدالفتاح البرہان اتوار کے روز الجزائر میں (الجزائر کی صدارت)

الجزائر کے صدر عبدالمجید تبون نے کل اتوار کے روز سوڈان کو اس کے "مشکل حالات" پر قابو پانے کے لیے اپنے ملک کی حمایت کی یقین دہانی کی، تاکہ وہ ان کا مقابلہ کر سکے جنہوں وہ "بُری فورسز" قرار دیتے ہیں۔ تبون نے اتوار کے روز الجزائر میں خود مختاری کونسل کے سربراہ اور سوڈانی فوج کے کمانڈر عبدالفتاح البرہان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران سوڈان میں "غیر ملکی مداخلت" پر خبردار کیا اور زور دیا کہ سوڈانی بحران کا حل "صرف سوڈانیوں کے مابین ہی ہوگا۔"

الجزائر کے سرکاری ٹیلی ویژن نے صدارتی دفتر میں تبون کا البرہان کا استقبال کرنے کی تقریب کو نشر کیا، اس دوران دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے اور دونوں رہنماؤں نے مل کر گارڈ آف آنر کا جائزہ لیا۔

تبون نے کہا کہ الجزائر ہمیشہ سے سوڈان کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے اس جانب اشارہ کیا کہ الجزائر کے عوام کی "حب الوطنی اور منصفانہ مقاصد کی حمایت کی ایک طویل تاریخ ہے۔"

دوسری جانب البرہان نے سوڈان کے بحران کو حل کرنے کے لیے "الجزائر کی طرف سے عرب سطح پر یا افریقی سطح پر اٹھائے گئے ہر اقدام کا خیر مقدم کیا۔" انہوں نے خبردار کیا کہ سوڈان اس وقت "علاقائی اور بین الاقوامی شراکت داروں کی ملی بھگت سے ایک سازش کا شکار ہے۔" (...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]



کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
TT

کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)

کل بدھ کے روز کویت میں سیاسی بحران کے آثار نمودار ہوئے، جنہیں اس نئے امیری دور میں پہلی بار دیکھا گیا، جب امیر کویت کے خطاب کے جواب میں بحث کے دوران ایک نمائندے کی طرف سے کی جانے والی مضمر "توہین" کے خلاف حکومت احتجاج کرتے ہوئے پارلیمانی اجلاس میں شرکت سے غائب رہی۔

قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون کی جانب سے رکن پارلیمنٹ عبدالکریم الکندری کی مداخلت کو پارلیمنٹ سے منسوخ کرنے کے مطالبے کے بعد، نمائندوں کی اکثریت نے (44 ووٹوں کے ساتھ) الکندری کی مداخلت کو منسوخ نہ کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔ منسوخی کا مطالبہ کرنے والوں نے مداخلت کو امیر کی ذاتی توہین سے تعبیر کیا، جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔

حکومت نے پارلیمنٹ کی کاروائی پر اعتراض کرتے ہوئے کل اجلاس کا بائیکاٹ کیا، لیکن یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ بائیکاٹ آگے بھی جاری رہے گا یا صرف اسی اجلاس تک محدود تھا۔ قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون نے حکومت کی عدم شرکت کے باعث کل کا اجلاس 5 مارچ تک ملتوی کر دیا ہے۔

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]