اسرائیل اور "حماس" کے مابین امریکہ، قطر اور مصر کے ثالثوں نے زیر حراست افراد کے تبادلے کے معاہدے پر زور دیا ہے، جس سے انہیں امید ہے کہ غزہ کی پٹی میں جنگ کے خاتمے کا آغاز ہوگا، لیکن وہ ابھی تک اسرائیل کے حتمی موقف کے منتظر ہیں۔ جب کہ ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیل نے اس کے بڑے حصوں پر اتفاق کرتے ہوئے دیگر حصوں پر اعتراض کیا ہے، جب کہ "حماس" کو دو دن کے اندر اپنا جواب پیش کرنا ہوگا۔
دریں اثناء قطر کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی، جو اس وقت واشنگٹن کے دورے پر ہیں، نے کہا کہ اغوا شدہ افراد کی واپسی کے معاہدے پر بات چیت "چند ہفتے پہلے کی بہ نسبت بہتر ہو رہی ہے" اور یہ "اچھی پیش رفت" ہے جو "مستقبل میں مستقل جنگ بندی" کا باعث بن سکتی ہے۔ ذرائع نے امریکی چینل "این بی سی" نیٹ ورک کو تصدیق کی کہ اسرائیل نے ثالثوں کی جانب سے تبادلے کے معاہدے کی تجویز سے اتفاق کیا ہے، جس پر ثالثوں نے اتوار کے روز پیرس اجلاس میں تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔ (...)
منگل-18 رجب 1445ہجری، 30 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16499]