شام، امریکہ کی فضائی سرگرمیوں اور ایرانی حمایت یافتہ گروپوں کے دوبارہ جمع ہونے کی جگہ

گزشتہ جولائی میں شامی افسران "سیدہ زینب" میں ہونے والے دھماکے کی جگہ کا معائنہ کرتے ہوئے (روئٹرز)
گزشتہ جولائی میں شامی افسران "سیدہ زینب" میں ہونے والے دھماکے کی جگہ کا معائنہ کرتے ہوئے (روئٹرز)
TT

شام، امریکہ کی فضائی سرگرمیوں اور ایرانی حمایت یافتہ گروپوں کے دوبارہ جمع ہونے کی جگہ

گزشتہ جولائی میں شامی افسران "سیدہ زینب" میں ہونے والے دھماکے کی جگہ کا معائنہ کرتے ہوئے (روئٹرز)
گزشتہ جولائی میں شامی افسران "سیدہ زینب" میں ہونے والے دھماکے کی جگہ کا معائنہ کرتے ہوئے (روئٹرز)

شام میں انسانی حقوق کی رصدگاہ کے مطابق، ایرانی حمایت یافتہ گروپوں نے العمر آئل فیلڈ میں شام کے سب سے بڑے امریکی اڈے کو دو میزائلوں سے نشانہ بنایا، جب کہ جانی و مالی نقصانات کے بارے میں معلومات حاصل نہیں ہو سکیں۔ یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب رصدگاہ کے مطابق ایک اسرائیلی حملے میں دمشق کے مضافات میں السیدہ زینب کے اطراف میں دو زرعی فارموں کو نشانہ بنائے جانے کے دوران ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 8 ہو چکی ہے اور ان میں دو شامی بھی شامل ہیں، جن میں سے ایک ایرانی "پاسداران انقلاب" کے ایک افسر کا محافظ تھا اور دوسرا زرعی فارم کا محافظ تھا۔

مشرقی شام میں امریکی اڈے کو نشانہ بنانے کے ساتھ ہی امریکی جنگی طیاروں اور ہیلی کاپٹروں نے اڈے کی فضائی حدود اور دیر الزور کے دیہی علاقوں پر بھرپور پروازیں کی، جب کہ اس دوران ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا الرٹ رہیں اور دیر الزور کے مشرقی دیہی علاقوں سے اپنے ٹھکانوں کو دریائے فرات کی پٹی کے ساتھ البوکمال شہر سے المیادین شہر تک

بدلتی رہیں۔(...)

منگل-18 رجب 1445ہجری، 30 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16499]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]