لیبیا میں الجزائر کی سرحد دراندازی کرنے کی کوشش کرنے والے 20 تارکین وطن کو گرفتار کر لیا گیا

ایک فوجی بٹالین نے مغربی لیبیا میں دراندازی کرتے ہوئے غیر قانونی تارکین وطن کو گرفتار کیا (17ویں بٹالین)
ایک فوجی بٹالین نے مغربی لیبیا میں دراندازی کرتے ہوئے غیر قانونی تارکین وطن کو گرفتار کیا (17ویں بٹالین)
TT

لیبیا میں الجزائر کی سرحد دراندازی کرنے کی کوشش کرنے والے 20 تارکین وطن کو گرفتار کر لیا گیا

ایک فوجی بٹالین نے مغربی لیبیا میں دراندازی کرتے ہوئے غیر قانونی تارکین وطن کو گرفتار کیا (17ویں بٹالین)
ایک فوجی بٹالین نے مغربی لیبیا میں دراندازی کرتے ہوئے غیر قانونی تارکین وطن کو گرفتار کیا (17ویں بٹالین)

لیبیا میں عبوری "قومی اتحاد" حکومت کی فورسز سے وابستہ ایک بٹالین نے 20 غیر قانونی تارکین وطن کو گرفتار کیا جب وہ الجزائر کے ساتھ سرحد کو عبور کرکے لیبیا کے علاقے میں دراندازی کر رہے تھے۔ دریں اثنا، انسداد غیر قانونی امیگریشن ایجنسی نے درجنوں نائجیرین تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا ہے۔

"17ویں بٹالین بارڈر گارڈ" نے کہا کہ "وہ اسمگلنگ، سرحد پار سے منظم جرائم کو کم کرنے اور دیگر سرگرمیوں سے نمٹنے کے لیے لیبیا کی زمینی سرحدوں اور صحرائی علاقوں کی حفاظت کے لیے اپنی ذمہ داری کے احساس کی بنیاد پر (17ویں بٹالین بارڈر گارڈ) کے گشت کا انعقاد کیا گیا۔

بٹالین نے وضاحت کی کہ "گشت کرنے والی ٹیم نے ان غیر قانونی تارکین وطن کو الجزائر کی سرحد سے لیبیا کے علاقے میں دراندازی کی کوشش کرتے ہوئے گرفتار کیا۔"

بٹالین نے کہا کہ اس نے واقعہ کی رپورٹ درج کر لی ہے اور تارکین وطن کو دائرہ اختیار کے لحاظ سے مجاز حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ دریں اثنا لیبیا میں انسداد غیر قانونی امیگریشن ایجنسی نے درجنوں نائجیرین شہریت کے حامل تارکین وطن کی ملک بدری کے بارے میں بات کی۔ (...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]