ایک میزائل یمن کے ساحل کے قریب تجارتی بحری جہاز سےٹکرا گیا

ایک کارگو بحری جہاز بحیرہ احمر سے گزرتے ہوئے (آرکائیو - روئٹرز)
ایک کارگو بحری جہاز بحیرہ احمر سے گزرتے ہوئے (آرکائیو - روئٹرز)
TT

ایک میزائل یمن کے ساحل کے قریب تجارتی بحری جہاز سےٹکرا گیا

ایک کارگو بحری جہاز بحیرہ احمر سے گزرتے ہوئے (آرکائیو - روئٹرز)
ایک کارگو بحری جہاز بحیرہ احمر سے گزرتے ہوئے (آرکائیو - روئٹرز)

سمندری سیکیورٹی کمپنی "ایمبرے" کے مطابق، یمن سے داغا گیا ایک میزائل ساحل کے قریب ایک تجارتی جہاز سے ٹکرا گیا۔ کمپنی نے کہا کہ "ایک تجارتی جہاز کو مبینہ طور پر میزائل سے نشانہ بنایا گیا جب ... وہ یمن کے علاقے عدن کے جنوب مغرب میں سفر کر رہا تھا۔" کمپنی نے مزید کہا کہ "جہاز نے اپنے عرشے پر دھماکے کی اطلاع دی ہے۔"

"روئٹرز" کی خبر کے مطابق، اس سے قبل کل یمن میں حوثی گروپ نے کہا تھا کہ اس نے اپنی ایک کاروائی میں امریکی تجارتی بحری جہاز کو نشانہ بنایا ہے۔

حوثی گروپ کے فوجی ترجمان یحییٰ سریع نے ایک بیان میں کہا کہ اس کاروائی میں "امریکی تجارتی جہاز (کوئے) کو مناسب بحری میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا۔"

ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ نے کل بدھ کے روز ایک امریکی ڈسٹرائر پر حملہ کرنے کا دعویٰ کرنے کے بعد بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں امریکی اور برطانوی بحری جہازوں کے خلاف اپنے حملے جاری رکھنے کا عہد کیا۔ دریں اثنا امریکی سینٹرل فورسز نے حوثی گروپ کی طرف سے فائر کیے گئے ایک میزائل کو مار گرانے کی تصدیق کی۔ (...)

جمعرات-20 رجب 1445ہجری، یکم فروری 2024، شمارہ نمبر[16501]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]