عراقی "حزب اللہ بریگیڈز" امریکی افواج پر اپنے حملے کیوں روک رہی ہے؟

عراقی "حزب اللہ بریگیڈز" ایک تقریب میں شرکت کے دوران (الشرق الاوسط)
عراقی "حزب اللہ بریگیڈز" ایک تقریب میں شرکت کے دوران (الشرق الاوسط)
TT

عراقی "حزب اللہ بریگیڈز" امریکی افواج پر اپنے حملے کیوں روک رہی ہے؟

عراقی "حزب اللہ بریگیڈز" ایک تقریب میں شرکت کے دوران (الشرق الاوسط)
عراقی "حزب اللہ بریگیڈز" ایک تقریب میں شرکت کے دوران (الشرق الاوسط)

"روئٹرز" کے مطابق چار ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ عراق میں اکتوبر سے امریکی افواج کے خلاف درجنوں حملے کرنے والی عراقی "حزب اللہ بریگیڈز" نے تہران اور عراقی حکومت میں شامل جماعتوں کے دباؤ کے بعد مجبوراً اپنے حملوں کو روکنے کا اعلان کیا، جنہوں نے یہ محسوس کیا کہ اس گروپ نے سرخ لائن عبور کر لی ہے۔

واشنگٹن نے کہا کہ ایران کی اتحادی مسلح "حزب اللہ بریگیڈز" اتوار کے روز اردن اور شام کی سرحد پر ہونے والے ڈرون حملے میں ملوث تھی، جس میں تین امریکی فوجی ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے تھے، جس پر واشنگٹن نے اس کا بھرپور جواب دینے کا عہد کیا تھا۔

کل "حزب اللہ بریگیڈز" نے اعلان کیا ہے کہ اس نے امریکی افواج پر تمام حملے بند کر دیئے ہیں کیونکہ وہ عراقی حکومت کو شرمندہ نہیں کرنا چاہتی اور اس نے ایران، جسے "محور مزاحمت" کہا جاتا ہے، کے خلاف غیر معمولی عوامی تبصروں کا مشاہدہ کیا۔ (...)

جمعرات-20 رجب 1445ہجری، یکم فروری 2024، شمارہ نمبر[16501]



غزہ میں نصیرات، الزویدہ اور دیر البلح پر اسرائیلی بمباری میں 70 افراد ہلاک

غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)
TT

غزہ میں نصیرات، الزویدہ اور دیر البلح پر اسرائیلی بمباری میں 70 افراد ہلاک

غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)

فلسطینی خبر رساں ایجنسی نے کل اتوار کے روز اطلاع دی کہ غزہ کی پٹی میں نصیرات، الزویدہ اور دیر البلح کے علاقوں پر اسرائیلی بمباری میں 70 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

سرکاری ایجنسی نے کہا کہ بمباری کے نتیجے میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔

ایجنسی نے مزید کہا کہ شمالی غزہ کی پٹی کے علاقوں پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے پانچ افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں، جن میں زیادہ تر بچے تھے۔ جب کہ اسرائیل کی غزہ شہر پر بمباری میں الشجاعیہ، الزیتون، تل الہوی اور شیخ عجلین کے محلوں کو نشانہ بنایا گیا۔

غزہ کی پٹی کے جنوب میں، ایجنسی کی اطلاع کے مطابق خان یونس پر مسلسل اسرائیلی بمباری کے بعد 16 ہلاک شدگان کی لاشیں ہسپتالوں میں پہنچی ہیں۔

فلسطینی صدر محمود عباس نے آج صبح سویرے کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر اصرار کے ذریعے یہاں کی آبادی کو زبردستی نقل مکانی پر مجبوری کر رہی ہے۔

ایجنسی نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے دیئے گئے بیان کو نقل کیا، انہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسے نہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری کاروائی کی ضرورت ہے۔"

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]