عراقی "حزب اللہ بریگیڈز" امریکی افواج پر اپنے حملے کیوں روک رہی ہے؟

عراقی "حزب اللہ بریگیڈز" ایک تقریب میں شرکت کے دوران (الشرق الاوسط)
عراقی "حزب اللہ بریگیڈز" ایک تقریب میں شرکت کے دوران (الشرق الاوسط)
TT

عراقی "حزب اللہ بریگیڈز" امریکی افواج پر اپنے حملے کیوں روک رہی ہے؟

عراقی "حزب اللہ بریگیڈز" ایک تقریب میں شرکت کے دوران (الشرق الاوسط)
عراقی "حزب اللہ بریگیڈز" ایک تقریب میں شرکت کے دوران (الشرق الاوسط)

"روئٹرز" کے مطابق چار ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ عراق میں اکتوبر سے امریکی افواج کے خلاف درجنوں حملے کرنے والی عراقی "حزب اللہ بریگیڈز" نے تہران اور عراقی حکومت میں شامل جماعتوں کے دباؤ کے بعد مجبوراً اپنے حملوں کو روکنے کا اعلان کیا، جنہوں نے یہ محسوس کیا کہ اس گروپ نے سرخ لائن عبور کر لی ہے۔

واشنگٹن نے کہا کہ ایران کی اتحادی مسلح "حزب اللہ بریگیڈز" اتوار کے روز اردن اور شام کی سرحد پر ہونے والے ڈرون حملے میں ملوث تھی، جس میں تین امریکی فوجی ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے تھے، جس پر واشنگٹن نے اس کا بھرپور جواب دینے کا عہد کیا تھا۔

کل "حزب اللہ بریگیڈز" نے اعلان کیا ہے کہ اس نے امریکی افواج پر تمام حملے بند کر دیئے ہیں کیونکہ وہ عراقی حکومت کو شرمندہ نہیں کرنا چاہتی اور اس نے ایران، جسے "محور مزاحمت" کہا جاتا ہے، کے خلاف غیر معمولی عوامی تبصروں کا مشاہدہ کیا۔ (...)

جمعرات-20 رجب 1445ہجری، یکم فروری 2024، شمارہ نمبر[16501]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]