عراقی "حزب اللہ بریگیڈز" امریکی افواج پر اپنے حملے کیوں روک رہی ہے؟

عراقی "حزب اللہ بریگیڈز" ایک تقریب میں شرکت کے دوران (الشرق الاوسط)
عراقی "حزب اللہ بریگیڈز" ایک تقریب میں شرکت کے دوران (الشرق الاوسط)
TT

عراقی "حزب اللہ بریگیڈز" امریکی افواج پر اپنے حملے کیوں روک رہی ہے؟

عراقی "حزب اللہ بریگیڈز" ایک تقریب میں شرکت کے دوران (الشرق الاوسط)
عراقی "حزب اللہ بریگیڈز" ایک تقریب میں شرکت کے دوران (الشرق الاوسط)

"روئٹرز" کے مطابق چار ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ عراق میں اکتوبر سے امریکی افواج کے خلاف درجنوں حملے کرنے والی عراقی "حزب اللہ بریگیڈز" نے تہران اور عراقی حکومت میں شامل جماعتوں کے دباؤ کے بعد مجبوراً اپنے حملوں کو روکنے کا اعلان کیا، جنہوں نے یہ محسوس کیا کہ اس گروپ نے سرخ لائن عبور کر لی ہے۔

واشنگٹن نے کہا کہ ایران کی اتحادی مسلح "حزب اللہ بریگیڈز" اتوار کے روز اردن اور شام کی سرحد پر ہونے والے ڈرون حملے میں ملوث تھی، جس میں تین امریکی فوجی ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے تھے، جس پر واشنگٹن نے اس کا بھرپور جواب دینے کا عہد کیا تھا۔

کل "حزب اللہ بریگیڈز" نے اعلان کیا ہے کہ اس نے امریکی افواج پر تمام حملے بند کر دیئے ہیں کیونکہ وہ عراقی حکومت کو شرمندہ نہیں کرنا چاہتی اور اس نے ایران، جسے "محور مزاحمت" کہا جاتا ہے، کے خلاف غیر معمولی عوامی تبصروں کا مشاہدہ کیا۔ (...)

جمعرات-20 رجب 1445ہجری، یکم فروری 2024، شمارہ نمبر[16501]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]