اسرائیلی بمباری میں جنوبی لبنان کے ایک گھر کو نشانہ بنائے جانے کے دوران ایک شخص ہلاک

جنوبی لبنان پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

اسرائیلی بمباری میں جنوبی لبنان کے ایک گھر کو نشانہ بنائے جانے کے دوران ایک شخص ہلاک

جنوبی لبنان پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

کل بدھ کے روز لبنان کی "قومی خبر رساں ایجنسی" نے اطلاع دی کہ اسرائیلی حملے میں ملک کے جنوب میں بیت لیف نامی قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنائے جانے کے دوران ایک شخص ہلاک ہو گیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دو روز کے دوران اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں گھروں اور رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنانے کا دائرہ بڑھا دیا ہے، کیونکہ اس کا کہنا ہے کہ "حزب اللہ" کے ارکان یہاں موجود ہیں۔

سردی کی لہروں میں اضافے اور روزانہ کی بنیاد پر اسرائیلی بمباری کے سبب صور کے علاقے اور سرحدی دیہاتوں سے بے گھر ہونے والوں کے حالات مزید ابتر ہوتے جا رہے ہیں کیونکہ وہ امداد کی کمی کا شکار ہیں۔

پرسوں لبنانی "حزب اللہ" نے کہا تھا کہ اس کے دو ارکان اسرائیل کی سرحد کے قریب جنوبی لبنان میں مارے گئے ہیں۔

"حزب اللہ" نے اپنے "ٹیلی گرام" اکاؤنٹ پر کہا کہ ہلاک ہونے والے ان دو افراد کا تعلق جنوبی لبنان کے قصبوں شبعا اور عیترون سے تھا۔ (...)

جمعرات-20 رجب 1445ہجری، یکم فروری 2024، شمارہ نمبر[16501]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]