اسرائیلی بمباری میں جنوبی لبنان کے ایک گھر کو نشانہ بنائے جانے کے دوران ایک شخص ہلاک

جنوبی لبنان پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

اسرائیلی بمباری میں جنوبی لبنان کے ایک گھر کو نشانہ بنائے جانے کے دوران ایک شخص ہلاک

جنوبی لبنان پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

کل بدھ کے روز لبنان کی "قومی خبر رساں ایجنسی" نے اطلاع دی کہ اسرائیلی حملے میں ملک کے جنوب میں بیت لیف نامی قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنائے جانے کے دوران ایک شخص ہلاک ہو گیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دو روز کے دوران اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں گھروں اور رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنانے کا دائرہ بڑھا دیا ہے، کیونکہ اس کا کہنا ہے کہ "حزب اللہ" کے ارکان یہاں موجود ہیں۔

سردی کی لہروں میں اضافے اور روزانہ کی بنیاد پر اسرائیلی بمباری کے سبب صور کے علاقے اور سرحدی دیہاتوں سے بے گھر ہونے والوں کے حالات مزید ابتر ہوتے جا رہے ہیں کیونکہ وہ امداد کی کمی کا شکار ہیں۔

پرسوں لبنانی "حزب اللہ" نے کہا تھا کہ اس کے دو ارکان اسرائیل کی سرحد کے قریب جنوبی لبنان میں مارے گئے ہیں۔

"حزب اللہ" نے اپنے "ٹیلی گرام" اکاؤنٹ پر کہا کہ ہلاک ہونے والے ان دو افراد کا تعلق جنوبی لبنان کے قصبوں شبعا اور عیترون سے تھا۔ (...)

جمعرات-20 رجب 1445ہجری، یکم فروری 2024، شمارہ نمبر[16501]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]