باتیلی کا طرابلس میں مسلح ملیشیا کے رہنماؤں کے ساتھ ملاقات کا کیا مقصد ہے؟

باتیلی کی فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کے ساتھ ملاقات کا منظر (اقوام متحدہ مشن)
باتیلی کی فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کے ساتھ ملاقات کا منظر (اقوام متحدہ مشن)
TT

باتیلی کا طرابلس میں مسلح ملیشیا کے رہنماؤں کے ساتھ ملاقات کا کیا مقصد ہے؟

باتیلی کی فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کے ساتھ ملاقات کا منظر (اقوام متحدہ مشن)
باتیلی کی فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کے ساتھ ملاقات کا منظر (اقوام متحدہ مشن)

لیبیا کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی عبداللہ باتیلی نے حالیہ دنوں میں طرابلس میں مغربی لیبیا میں سکیورٹی اور فوجی حکام کے 20 سے زائد نمائندوں سے ملاقات کی۔ مشن کے بیان کے مطابق، یہ ملاقاتیں "باتیلی کی جانب سے ملک کی تمام فعال جماعتوں کو پیچیدہ سیاسی بحران کو حل کرنے کی کوششوں میں  شامل کرنے" کے فریم ورک میں ہیں، جیسا کہ بیان میں کہا گیا ہے۔ جب کہ کچھ سیاستدانوں اور تجزیہ کاروں نے "اقوام متحدہ کے ایلچی کی جانب سے تمام اہم قوتوں کو مذاکرات کی میز پر جمع کرنے میں ناکامی کے بعد اسے ملک کی عمومی مسلح افواج پر ان کا انحصار قرار دیا ہے۔" جب کہ کچھ کے نزدیک یہ ملاقاتیں "ان فوجی اور سیکورٹی رہنماؤں کے مطالبات سننے" کے فریم ورک میں ہیں۔

لیبیا کے ایوان نمائندگان کے ایک رکن حسن الزرقا نے پہلی رائے کو اپنایا، جو کہ ملک کے مشرق و مغرب میں مسلح افواج کے کردار پر باتیلی کا انحصار ہے، کیونکہ وہ "تین ماہ قبل شروع کیے گئے اپنے سابقہ اقدام کے تحت کوئی قابل ذکر کامیابی حاصل کرنے میں ناکام رہے تھے، جس میں انہوں نے صدارتی کونسل، ایوان نمائندگان، سپریم کونسل، (عبوری) اتحاد حکومت اور لیبیا کی قومی فوج کی جنرل کمانڈ کو سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ انتخابات کے انعقاد میں رکاوٹ بننے والے مسائل کا حل کے لیے جمع ہوں۔" الزرقا نے یہ بھی بتایا کہ باتیلی نے مغربی علاقے کے رہنماؤں سے ملاقات کے ایک روز بعد نیشنل آرمی کے کمانڈر فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کے ساتھ ملاقات کی، جن کی افواج مشرق اور جنوب پر کنٹرول رکھتی ہیں۔ (...)

جمعرات-20 رجب 1445ہجری، یکم فروری 2024، شمارہ نمبر[16501]



طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
TT

طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)

گزشتہ دو دنوں کے دوران شام کے ساحل سے ٹکرانے والے طوفان اور شدید بارشوں کے بعد لاذقیہ شہر میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں سڑکیں اور درجنوں عمارتوں کی زیریں منزلیں زیر آب آ گئیں جس سے کچھ سرکاری اور نجی سہولیات معطل ہو کر رہ گئیں۔

شدید بارشوں سے ہونے والے نقصانات کے نتیجے میں لاذقیہ کے گورنر انجینئر عامر اسماعیل ہلال نے اتوار کے روز اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا۔

لاذقیہ سٹی کونسل کے سربراہ حسین زنجرلی نے ایک مقامی ریڈیو کو ایک بیان میں کہا کہ اتوار کا دن لاذقیہ کے لیے انتہائی مشکل ہے اور "ہم نے اس کے لیے بھرپور تیاری کر رکھی ہے،" چنانچہ ہم لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ بارش کے دوران نقل و حرکت کم کریں۔

لاذقیہ کے مقامی ذرائع نے کہا ہے کہ سیلاب سے دیہاتوں اورقصبوں میں کھیتوں اور مویشیوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے، جب کہ شہر میں القنجرہ کے علاقے، الجمہوریہ اسٹریٹ، "پروجیکٹ بی"، الزقزقانیہ، الازہری اسکوائر اور الرمل الجنوبی میں کاروں اور درجنوں زیریں منزلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]