سوڈان میں "تقدم" البرہان سے ملاقات کے لیے تیار

جو منامہ میں خفیہ مذاکرات کی ناکامی کے باوجود ہے

سابق سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک (غیتی)
سابق سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک (غیتی)
TT

سوڈان میں "تقدم" البرہان سے ملاقات کے لیے تیار

سابق سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک (غیتی)
سابق سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک (غیتی)

سوڈان میں "سویلین ڈیموکریٹک فورسز کی رابطہ کمیٹی" (تقدم) نے فوج کے کمانڈر عبدالفتاح البرہان سے ملاقات کے لیے اپنی تیاری کا اعلان کیا، جب کہ ان کا یہ اعلان البرہان کا ملک کے مشرق میں ایک فوجی اڈے پر اپنے فوجیوں سے خطاب کرنے کے چند گھنٹوں بعد ہے، جس میں انہوں نے زور دیا کہ وہ "ملک سے باہر کسی کے ساتھ بات چیت نہیں کریں گے۔"

"تقدم" کے ترجمان علاء الدین نقد نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ رابطہ کمیٹی البرہان سے "کبھی بھی اور کسی بھی جگہ ملاقات کے لیے تیار ہے، خواہ یہ سوڈان کے اندر ہو یا باہر(...) اور ہمیں امید ہے کہ یہ جلد ہو جائے گا، کیونکہ وقت گزرتا جا رہا ہے اور جنگ سوڈانیوں کی مشکلات میں اضافہ کرتی جا رہی ہے۔"

"تقدم" کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم عبداللہ حمدوک نے البرہان اور "ریپڈ سپورٹ فورسز" کے کمانڈر محمد حمدان دقلو "حمیدتی" کو دو پیغامات بھیجے، جس میں ان دونوں سے جنگ کو روکنے کی راہوں کی تلاش کے لیے ملاقات کی درخواست کی گئی تھی۔ جس کا "حمیدتی" نے جواب دیا اور ادیس ابابا میں ملاقاتیں کیں، جس کے نتیجے میں "عدیس ابابا اعلامیہ" میں اس بات پر اتفاق کے بعد دستخط کیے گئے کہ "فوری طور پر جنگ بندی کر کے ایک متحد قومی فوج بنائی جائے جو کسی بھی سیاسی یا نظریاتی پابندیوں کے تابع نہ ہو۔" (...)

جمعہ-21 رجب 1445ہجری، 02 فروری 2024، شمارہ نمبر[16502]



طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
TT

طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)

گزشتہ دو دنوں کے دوران شام کے ساحل سے ٹکرانے والے طوفان اور شدید بارشوں کے بعد لاذقیہ شہر میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں سڑکیں اور درجنوں عمارتوں کی زیریں منزلیں زیر آب آ گئیں جس سے کچھ سرکاری اور نجی سہولیات معطل ہو کر رہ گئیں۔

شدید بارشوں سے ہونے والے نقصانات کے نتیجے میں لاذقیہ کے گورنر انجینئر عامر اسماعیل ہلال نے اتوار کے روز اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا۔

لاذقیہ سٹی کونسل کے سربراہ حسین زنجرلی نے ایک مقامی ریڈیو کو ایک بیان میں کہا کہ اتوار کا دن لاذقیہ کے لیے انتہائی مشکل ہے اور "ہم نے اس کے لیے بھرپور تیاری کر رکھی ہے،" چنانچہ ہم لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ بارش کے دوران نقل و حرکت کم کریں۔

لاذقیہ کے مقامی ذرائع نے کہا ہے کہ سیلاب سے دیہاتوں اورقصبوں میں کھیتوں اور مویشیوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے، جب کہ شہر میں القنجرہ کے علاقے، الجمہوریہ اسٹریٹ، "پروجیکٹ بی"، الزقزقانیہ، الازہری اسکوائر اور الرمل الجنوبی میں کاروں اور درجنوں زیریں منزلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]