سوڈان میں "تقدم" البرہان سے ملاقات کے لیے تیار

جو منامہ میں خفیہ مذاکرات کی ناکامی کے باوجود ہے

سابق سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک (غیتی)
سابق سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک (غیتی)
TT

سوڈان میں "تقدم" البرہان سے ملاقات کے لیے تیار

سابق سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک (غیتی)
سابق سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک (غیتی)

سوڈان میں "سویلین ڈیموکریٹک فورسز کی رابطہ کمیٹی" (تقدم) نے فوج کے کمانڈر عبدالفتاح البرہان سے ملاقات کے لیے اپنی تیاری کا اعلان کیا، جب کہ ان کا یہ اعلان البرہان کا ملک کے مشرق میں ایک فوجی اڈے پر اپنے فوجیوں سے خطاب کرنے کے چند گھنٹوں بعد ہے، جس میں انہوں نے زور دیا کہ وہ "ملک سے باہر کسی کے ساتھ بات چیت نہیں کریں گے۔"

"تقدم" کے ترجمان علاء الدین نقد نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ رابطہ کمیٹی البرہان سے "کبھی بھی اور کسی بھی جگہ ملاقات کے لیے تیار ہے، خواہ یہ سوڈان کے اندر ہو یا باہر(...) اور ہمیں امید ہے کہ یہ جلد ہو جائے گا، کیونکہ وقت گزرتا جا رہا ہے اور جنگ سوڈانیوں کی مشکلات میں اضافہ کرتی جا رہی ہے۔"

"تقدم" کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم عبداللہ حمدوک نے البرہان اور "ریپڈ سپورٹ فورسز" کے کمانڈر محمد حمدان دقلو "حمیدتی" کو دو پیغامات بھیجے، جس میں ان دونوں سے جنگ کو روکنے کی راہوں کی تلاش کے لیے ملاقات کی درخواست کی گئی تھی۔ جس کا "حمیدتی" نے جواب دیا اور ادیس ابابا میں ملاقاتیں کیں، جس کے نتیجے میں "عدیس ابابا اعلامیہ" میں اس بات پر اتفاق کے بعد دستخط کیے گئے کہ "فوری طور پر جنگ بندی کر کے ایک متحد قومی فوج بنائی جائے جو کسی بھی سیاسی یا نظریاتی پابندیوں کے تابع نہ ہو۔" (...)

جمعہ-21 رجب 1445ہجری، 02 فروری 2024، شمارہ نمبر[16502]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]