حوثیوں کے حملے مزید خوفناک ہوتے جا رہے ہیں

حوثی گروپ کے رہنما نے امریکی-برطانوی حملوں کو "ناکامی" قرار دیا

ڈینش فریگیٹ بحیرہ احمر میں محفوظ نیویگیشن آپریشن میں حصہ لینے کے لیے جا رہا ہے (روئٹرز)
ڈینش فریگیٹ بحیرہ احمر میں محفوظ نیویگیشن آپریشن میں حصہ لینے کے لیے جا رہا ہے (روئٹرز)
TT

حوثیوں کے حملے مزید خوفناک ہوتے جا رہے ہیں

ڈینش فریگیٹ بحیرہ احمر میں محفوظ نیویگیشن آپریشن میں حصہ لینے کے لیے جا رہا ہے (روئٹرز)
ڈینش فریگیٹ بحیرہ احمر میں محفوظ نیویگیشن آپریشن میں حصہ لینے کے لیے جا رہا ہے (روئٹرز)

یمن میں حوثیوں کے خلاف امریکی اور برطانوی حملوں کے دوران ان کی جانب سے بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں بحری جہازوں پر ڈرونز اور میزائلوں کا استعمال کرتے ہوئے حملوں کی شدت میں اضافہ ہوا ہے، جب کہ حوثی گروپ کے رہنما عبدالملک الحوثی نے امریکی اور برطانوی حملوں کو "ناکام" قرار دیتے ہوئے اپنے مزید حملوں کی دھمکی دی ہے۔

"امریکی سینٹرل کمانڈ" نے اطلاع دی ہے کہ اس کی افواج نے یکم فروری کو صنعا کے وقت کے مطابق تقریباً 1:30 بجے ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کے ڈرونز کے لیے ایک زمینی کنٹرول سٹیشن پر حملہ کیا اور 10 ڈرونز کو ایک ہی سمت میں چھوڑا۔

جب کہ "امریکی سینٹرل کمانڈ" نے اپنے پچھلے بیان میں کہا تھا کہ بدھ کی شام تقریباً 8:30 بجے (صنعا کے وقت کے مطابق)، ایرانی حمایت یافتہ حوثی عسکریت پسندوں نے یمن میں اپنے زیر کنٹرول علاقوں سے خلیج عدن کی جانب ایک اینٹی شپ بیلسٹک میزائل داغا، جسے امریکی ڈسٹرائر "یو ایس ایس کارنی" نے کامیابی سے مار گرایا۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ بدھ کی رات 9 بج کر 10 منٹ پر "یو ایس ایس کارنی" نامی بحری جہاز نے اپنے ارد گرد میں موجود بغیر پائلٹ کے 3 ایرانی ڈرونز کو مار گرایا، جب کہ کسی کے زخمی ہونے یا نقصان ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔(...)

جمعہ-21 رجب 1445ہجری، 02 فروری 2024، شمارہ نمبر[16502]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]