امریکی برطانوی بمباری میں یمن میں حوثیوں کے 30 اہداف کو نشانہ بنایا گیا

جس میں ڈرونز، ریڈارز اور ہیلی کاپٹروں کو ذخیرہ کرنے اور چلانے کی تنصیبات شامل ہیں

صنعا کے اطراف میں امریکی-برطانوی بمباری نے بعد روشنی پھیلی ہوئی ہے (ای پی اے)
صنعا کے اطراف میں امریکی-برطانوی بمباری نے بعد روشنی پھیلی ہوئی ہے (ای پی اے)
TT

امریکی برطانوی بمباری میں یمن میں حوثیوں کے 30 اہداف کو نشانہ بنایا گیا

صنعا کے اطراف میں امریکی-برطانوی بمباری نے بعد روشنی پھیلی ہوئی ہے (ای پی اے)
صنعا کے اطراف میں امریکی-برطانوی بمباری نے بعد روشنی پھیلی ہوئی ہے (ای پی اے)

یمن میں حوثی گروپ نے کہا ہے کہ (امریکی-برطانوی) اتحاد نے ہفتے کے روز اس کے زیر کنٹرول 6 یمنی گورنریٹوں کو نشانہ بناتے ہوئے فضائی حملوں کا ایک سلسلہ شروع کیا ہے۔ حوثیوں سے وابستہ ٹیلی ویژن چینل "المسیرہ" نے وضاحت کی کہ "امریکی-برطانوی جارحیت میں صنعا، حجہ، ذمار، البیضاء، تعز اور الحدیدہ کی گورنریٹوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔"

"سی این این" نے امریکی حکام کے حوالے سے بتایا کہ "امریکی-برطانوی بمباری میں یمن میں حوثیوں کے 30 اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔" جبکہ دو امریکی اہلکاروں نے "روئٹرز" کو بتایا کہ امریکہ نے گذشتہ ہفتے اردن میں ایک حملے، جسے واشنگٹن نے تہران کے حمایت یافتہ گروپوں سے جوڑا ہے، میں امریکی فوجیوں کی ہلاکت کے جواب میں اپنی انتقامی کاروائیوں کے دوسرے روز کل یمن میں ایران سے منسلک اہداف پر حملوں کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ (...)

اتوار-23 رجب 1445ہجری، 04 فروری 2024، شمارہ نمبر[16504]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]