ایرانی ملیشیا دیر الزور میں دوبارہ اپنی جگہ بنا رہی ہیں اور ان کے افراد عام شہریوں میں پھیل رہے ہیں

شام میں ایرانی ملیشیا کے عناصر کی فائل فوٹو (شامی رصدگاہ)
شام میں ایرانی ملیشیا کے عناصر کی فائل فوٹو (شامی رصدگاہ)
TT

ایرانی ملیشیا دیر الزور میں دوبارہ اپنی جگہ بنا رہی ہیں اور ان کے افراد عام شہریوں میں پھیل رہے ہیں

شام میں ایرانی ملیشیا کے عناصر کی فائل فوٹو (شامی رصدگاہ)
شام میں ایرانی ملیشیا کے عناصر کی فائل فوٹو (شامی رصدگاہ)

مشرقی شام میں ایرانی "پاسداران انقلاب" کے مقامات پر امریکی حملے کے دو روز بعد دیر الزور کے مشرق میں ایرانی ملیشیاؤں کے لیے بھاری ہتھیاروں اور ڈرونز کی کھیپ کی آمد پر خطے میں معمول کی صورت حال دوبارہ جاری ہو چکی ہے، جیسا کہ "دیر الزور 24" نیٹ ورک نے رپورٹ کیا ہے اور اس نے دیر الزور کے مشرقی مضافات میں صبیخان شہر میں افغان "فاطمیون بریگیڈز" ملیشیا کے لیے فوجی اور لاجسٹک کمک پہنچنے کی اطلاع دی ہے۔

نیٹ ورک کے نمائندے نے اطلاع دی کہ "5 ٹویوٹا شاس پک اپ" صبیخان شہر میں دریائے فرات کے ساحل پر واقع واٹر فلٹریشن اسٹیشن پر پہنچیں۔ نمائندے نے مزید کہا کہ ان گاڑیوں میں کم فاصلے تک مار کرنے والے "کاتیوشا" اور "گراڈ" میزائلوں کے ساتھ ساتھ فکسڈ ونگ ڈرون طیارے بھی موجود تھے۔

نیٹ ورک کے "ایکس" پر اکاؤنٹ نے نشاندہی کی کہ اس کھیپ میں مختلف میزائلوں، بغیر پائلٹ کے ڈرون طیاروں اور دیگر آلات کے ساتھ ساتھ لبنانی "حزب اللہ" ملیشیا اور ایرانی "پاسداران انقلاب" کے ارکان بھی شامل تھے۔(...)

پیر-24 رجب 1445ہجری، 05 فروری 2024، شمارہ نمبر[16505]



طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
TT

طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)

گزشتہ دو دنوں کے دوران شام کے ساحل سے ٹکرانے والے طوفان اور شدید بارشوں کے بعد لاذقیہ شہر میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں سڑکیں اور درجنوں عمارتوں کی زیریں منزلیں زیر آب آ گئیں جس سے کچھ سرکاری اور نجی سہولیات معطل ہو کر رہ گئیں۔

شدید بارشوں سے ہونے والے نقصانات کے نتیجے میں لاذقیہ کے گورنر انجینئر عامر اسماعیل ہلال نے اتوار کے روز اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا۔

لاذقیہ سٹی کونسل کے سربراہ حسین زنجرلی نے ایک مقامی ریڈیو کو ایک بیان میں کہا کہ اتوار کا دن لاذقیہ کے لیے انتہائی مشکل ہے اور "ہم نے اس کے لیے بھرپور تیاری کر رکھی ہے،" چنانچہ ہم لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ بارش کے دوران نقل و حرکت کم کریں۔

لاذقیہ کے مقامی ذرائع نے کہا ہے کہ سیلاب سے دیہاتوں اورقصبوں میں کھیتوں اور مویشیوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے، جب کہ شہر میں القنجرہ کے علاقے، الجمہوریہ اسٹریٹ، "پروجیکٹ بی"، الزقزقانیہ، الازہری اسکوائر اور الرمل الجنوبی میں کاروں اور درجنوں زیریں منزلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]