بغداد میں امریکی حملے میں "حزب اللہ بریگیڈز" کا ایک اہم رہنما ہلاک

بغداد میں ایک تباہ شدہ کار کو ٹرک میں ڈالا جا رہا ہے جسے ڈرون کے ذریعے نشانہ بنایا گیا تھا (اے ایف پی)
بغداد میں ایک تباہ شدہ کار کو ٹرک میں ڈالا جا رہا ہے جسے ڈرون کے ذریعے نشانہ بنایا گیا تھا (اے ایف پی)
TT

بغداد میں امریکی حملے میں "حزب اللہ بریگیڈز" کا ایک اہم رہنما ہلاک

بغداد میں ایک تباہ شدہ کار کو ٹرک میں ڈالا جا رہا ہے جسے ڈرون کے ذریعے نشانہ بنایا گیا تھا (اے ایف پی)
بغداد میں ایک تباہ شدہ کار کو ٹرک میں ڈالا جا رہا ہے جسے ڈرون کے ذریعے نشانہ بنایا گیا تھا (اے ایف پی)

کل بدھ کی شام بغداد کے مشرق میں ایرانی حمایت یافتہ عراقی "حزب اللہ بریگیڈز" کے اہلکاروں کو لے جانے والی ایک کار کو امریکی ڈرون حملے میں نشانہ بنایا گیا۔ ایک ذریعہ نے "عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کو بتایا کہ ہلاک ہونے والے دو ممتاز رہنماؤں میں، بریگیڈز میں لاجسٹک سپورٹ کے ذمہ دار ابو باقر الساعدی، اور گروپ میں معلومات اکٹھی کرنے کے ذمہ دار ارکان العلیاوی شامل ہیں۔

بعد میں امریکی سینٹرل کمانڈ نے اعلان کیا کہ یہ حملہ امریکی فوجی اہلکاروں پر کیے گئے حملوں کا جواب ہے۔ کمانڈ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ حملے کے نتیجے میں "عراقی حزب اللہ بریگیڈز" کے ایک رہنما کی ہلاکت ہوئی ہے جو "خطے میں امریکی افواج پر حملوں میں براہ راست منصوبہ بندی اور شرکت کا ذمہ دار تھا۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]