بغداد میں امریکی حملے میں "حزب اللہ بریگیڈز" کا ایک اہم رہنما ہلاک

بغداد میں ایک تباہ شدہ کار کو ٹرک میں ڈالا جا رہا ہے جسے ڈرون کے ذریعے نشانہ بنایا گیا تھا (اے ایف پی)
بغداد میں ایک تباہ شدہ کار کو ٹرک میں ڈالا جا رہا ہے جسے ڈرون کے ذریعے نشانہ بنایا گیا تھا (اے ایف پی)
TT

بغداد میں امریکی حملے میں "حزب اللہ بریگیڈز" کا ایک اہم رہنما ہلاک

بغداد میں ایک تباہ شدہ کار کو ٹرک میں ڈالا جا رہا ہے جسے ڈرون کے ذریعے نشانہ بنایا گیا تھا (اے ایف پی)
بغداد میں ایک تباہ شدہ کار کو ٹرک میں ڈالا جا رہا ہے جسے ڈرون کے ذریعے نشانہ بنایا گیا تھا (اے ایف پی)

کل بدھ کی شام بغداد کے مشرق میں ایرانی حمایت یافتہ عراقی "حزب اللہ بریگیڈز" کے اہلکاروں کو لے جانے والی ایک کار کو امریکی ڈرون حملے میں نشانہ بنایا گیا۔ ایک ذریعہ نے "عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کو بتایا کہ ہلاک ہونے والے دو ممتاز رہنماؤں میں، بریگیڈز میں لاجسٹک سپورٹ کے ذمہ دار ابو باقر الساعدی، اور گروپ میں معلومات اکٹھی کرنے کے ذمہ دار ارکان العلیاوی شامل ہیں۔

بعد میں امریکی سینٹرل کمانڈ نے اعلان کیا کہ یہ حملہ امریکی فوجی اہلکاروں پر کیے گئے حملوں کا جواب ہے۔ کمانڈ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ حملے کے نتیجے میں "عراقی حزب اللہ بریگیڈز" کے ایک رہنما کی ہلاکت ہوئی ہے جو "خطے میں امریکی افواج پر حملوں میں براہ راست منصوبہ بندی اور شرکت کا ذمہ دار تھا۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]