اسرائیل دنیا کو چیلنج کرتے ہوئے رفح کو نشانہ بنا رہا ہے

فلسطینی گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی میں رفح میں اسرائیلی بمباری سے ہونے والی تباہی کو دیکھ رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی میں رفح میں اسرائیلی بمباری سے ہونے والی تباہی کو دیکھ رہے ہیں (اے پی)
TT

اسرائیل دنیا کو چیلنج کرتے ہوئے رفح کو نشانہ بنا رہا ہے

فلسطینی گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی میں رفح میں اسرائیلی بمباری سے ہونے والی تباہی کو دیکھ رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی میں رفح میں اسرائیلی بمباری سے ہونے والی تباہی کو دیکھ رہے ہیں (اے پی)

اسرائیلی افواج نے جنوبی غزہ کی پٹی میں مصر کے ساتھ سرحد پر واقع شہر رفح پر اپنی بمباری تیز کر دی ہے، جہاں غزہ کی نصف سے زیادہ بے گھر آبادی پناہ لیے ہوئے ہے۔

یہ اقدام اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کا پٹی میں جنگ کے خاتمے کی تجویز کو مسترد کرنے کے ایک روز بعد ہے، جس میں پوری دنیا کو چیلنج کیا گیا یے جو جنگ کے جنوب میں پھیلنے پر اپنی تشویش کا اظہار کر رہی تھی۔

مشرق وسطیٰ میں امن عمل کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی کوآرڈینیٹر ٹور وینس لینڈ نے پرہجوم شہر رفح پر اسرائیلی حملے کے "تباہ کن" نتائج سے خبردار کیا۔ انہوں نے مصر کے ساتھ غزہ کی سرحد پر واقع علاقے "فلاڈیلفیا محور" پر اسرائیل اور مصر کے درمیان بھرپور بات چیت کی جانب اشارہ کیا، جب کہ یہ علاقہ 1979 میں اسرائیل-مصر امن معاہدے کے تحت ایک غیر فوجی بفر زون شمار کیا جاتا ہے۔

وینز لینڈ نے صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے عہدیداروں سے ملاقاتوں کا سلسلہ منعقد کرنے کے لیے واشنگٹن جانے سے قبل نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر کے اندر ایک غیر معمولی پریس کانفرنس میں انکشاف کیا کہ یہ مسئلہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کی قاہرہ اور اسرائیل دونوں کے ساتھ کی گئی بات چیت کا موضوع تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں اس تنازعہ سے نکلنے کی کوئی راہ دکھائی نہیں دیتی سوائے یہ کہ دونوں فریق مل بیٹھ کر اس مسئلے پر بات کریں۔(...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]