سعودی عرب میں اپنے بھائیوں کے ساتھ ہمارے تعلقات اچھے ہیں: حوثیوں کی"الشرق الاوسط" سے گفتگو

حوثیوں کے ترجمان محمد عبدالسلام
حوثیوں کے ترجمان محمد عبدالسلام
TT

سعودی عرب میں اپنے بھائیوں کے ساتھ ہمارے تعلقات اچھے ہیں: حوثیوں کی"الشرق الاوسط" سے گفتگو

حوثیوں کے ترجمان محمد عبدالسلام
حوثیوں کے ترجمان محمد عبدالسلام

حوثیوں کے ترجمان اور چیف مذاکرات کار محمد عبدالسلام نے سعودی حکام کو "بھائی" قرار دیتے ہوئے سعودی عرب کے ساتھ اپنے گروپ کے تعلقات کو اچھا شمار کیا ہے۔

عبدالسلام نے "الشرق الاوسط" کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ صنعا کے وفد کی سعودی رہنماؤں کے ساتھ ملاقات کا نتیجہ "روڈ میپ کو درپیش سب سے اہم رکاوٹوں پر قابو پانے کی صورت میں نکلا،" اور یہ وہ وعدے ہیں جنہیں یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی ہانس گرنڈ برگ کامیاب بنانے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ ان کے ذریعے وہ یمنی بحران کا حل نکال سکیں۔

یمن کا بحران ان دنوں دو بڑے چیلنجوں کا مشاہدہ کر رہا ہے: امن کے لیے اقوام متحدہ کا روڈ میپ اور بحیرہ احمر کے حملے۔ جب کہ پہلے چیلنج میں  گرنڈ برگ روڈ میپ اور اس کے مراحل کو کامیاب بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ دوسرے چیلنج میں حوثی مغربی طاقتوں کے ساتھ بحری جنگ لڑ رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیلی بحری جہازوں کو باب المندب سے گزرنے سے روک کر غزہ میں فتح حاصل کریں گے۔ لیکن بعد میں، حوثیوں کو روکنے اور سمندر میں ان کے حملوں کو ناکام بنانے کے لیے امریکہ اور برطانیہ کی جانب سے یمن کے اندر شروع کیے گئے حملوں کے بعد ان دونوں ممالک کے جہازوں کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

ترجمان نے بحیرہ احمر کی کاروائیوں کو امن فائل سے الگ قرار دیتے ہوئے کہا: "ہم سمجھتے ہیں کہ مغربی بیانات (یہ بتاتے ہوئے کہ حملوں سے امن کو خطرہ ہے) ہمارے موقف سے پیچھے ہٹنے کے لیے دباؤ ڈالنے کی کوشش کے دائرے میں آتے ہیں۔" (...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]