اسرائیل نے لبنان کے شہر نبطیہ پر حملے کے ساتھ... جھڑپوں کے قواعد کی خلاف ورزی کی

ایک کار کی تصویر جسے نبطیہ شہر میں اسرائیلی حملے میں نشانہ بنایا گیا
ایک کار کی تصویر جسے نبطیہ شہر میں اسرائیلی حملے میں نشانہ بنایا گیا
TT

اسرائیل نے لبنان کے شہر نبطیہ پر حملے کے ساتھ... جھڑپوں کے قواعد کی خلاف ورزی کی

ایک کار کی تصویر جسے نبطیہ شہر میں اسرائیلی حملے میں نشانہ بنایا گیا
ایک کار کی تصویر جسے نبطیہ شہر میں اسرائیلی حملے میں نشانہ بنایا گیا

جنوبی لبنان میں اسرائیل اور "حزب اللہ" کے درمیان تصادم میں غیرمعمولی اضافہ دیکھنے میں آیا، جب اسرائیلی طیاروں نے پہلی بار ایک ڈرون کے ذریعے نبطیہ شہر کے اندر "حزب اللہ" کے ایک رہنما کو قتل کرنے کی کوشش میں

 ایک کار پر حملہ کیا، جسے "تصادم  کے ضابطوں" کی نئی خلاف ورزی شمار کیا گیا ہے۔

اگرچہ "حزب اللہ" نے حملے کے بعد اپنے کسی رکن یا رہنما کی ہلاکت کا اعلان نہیں کیا، تاہم اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ حملے میں "حزب اللہ" کی ایک اہم شخصیت کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ دریں اثنا "فرانسیسی پریس ایجنسی" نے ایک سیکورٹی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ جنوبی لبنان کے شہر نبطیہ میں اسرائیلی حملے میں "حزب اللہ" کے ایک فوجی اہلکار کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں وہ "شدید" زخمی ہو گیا ہے۔ (...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]