اسرائیل نے لبنان کے شہر نبطیہ پر حملے کے ساتھ... جھڑپوں کے قواعد کی خلاف ورزی کی

ایک کار کی تصویر جسے نبطیہ شہر میں اسرائیلی حملے میں نشانہ بنایا گیا
ایک کار کی تصویر جسے نبطیہ شہر میں اسرائیلی حملے میں نشانہ بنایا گیا
TT

اسرائیل نے لبنان کے شہر نبطیہ پر حملے کے ساتھ... جھڑپوں کے قواعد کی خلاف ورزی کی

ایک کار کی تصویر جسے نبطیہ شہر میں اسرائیلی حملے میں نشانہ بنایا گیا
ایک کار کی تصویر جسے نبطیہ شہر میں اسرائیلی حملے میں نشانہ بنایا گیا

جنوبی لبنان میں اسرائیل اور "حزب اللہ" کے درمیان تصادم میں غیرمعمولی اضافہ دیکھنے میں آیا، جب اسرائیلی طیاروں نے پہلی بار ایک ڈرون کے ذریعے نبطیہ شہر کے اندر "حزب اللہ" کے ایک رہنما کو قتل کرنے کی کوشش میں

 ایک کار پر حملہ کیا، جسے "تصادم  کے ضابطوں" کی نئی خلاف ورزی شمار کیا گیا ہے۔

اگرچہ "حزب اللہ" نے حملے کے بعد اپنے کسی رکن یا رہنما کی ہلاکت کا اعلان نہیں کیا، تاہم اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ حملے میں "حزب اللہ" کی ایک اہم شخصیت کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ دریں اثنا "فرانسیسی پریس ایجنسی" نے ایک سیکورٹی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ جنوبی لبنان کے شہر نبطیہ میں اسرائیلی حملے میں "حزب اللہ" کے ایک فوجی اہلکار کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں وہ "شدید" زخمی ہو گیا ہے۔ (...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]