قطر - ایران ملاقات میں غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال

قطر کے وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن دوحہ میں اپنے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان سے ملاقات کرتے ہوئے (قنا)
قطر کے وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن دوحہ میں اپنے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان سے ملاقات کرتے ہوئے (قنا)
TT

قطر - ایران ملاقات میں غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال

قطر کے وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن دوحہ میں اپنے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان سے ملاقات کرتے ہوئے (قنا)
قطر کے وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن دوحہ میں اپنے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان سے ملاقات کرتے ہوئے (قنا)

کل پیر کے روز، قطر کی ریاست نے اپنے موقف کی توثیق کرتے ہوئے غزہ کی پٹی میں فوری جنگ بندی، شہریوں کی حفاظت اور پٹی میں بلا روک ٹوک انسانی امداد کے مسلسل داخلے کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔

قطر کے وزیراعظم و وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبد الرحمن نے دوحہ میں اپنے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان کے ساتھ، دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات، ان کے فروغ کی راپوں اور غزہ کی پٹی اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی تازہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

قطر کی وزارت خارجہ نے کہا کہ ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون پر مبنی تعلقات، ان کی حمایت اور ترقی کی راہوں، غزہ اور مقبوضہ علاقوں کی صورتحال میں تازہ پیش رفت، خطے میں بڑھتے ہوئے تشدد اور علاقائی و عالمی امن و استحکام پر اس کے اثرات کا جائزہ لیا گیا۔

ملاقات کے دوران، قطری وزیر خارجہ نے غزہ میں فوری جنگ بندی، شہریوں کے تحفظ اور اس پٹی میں بغیر کسی رکاوٹ کے انسانی امداد کے مسلسل داخلے کو یقینی بنانے کے لیے اپنے ملک کے موقف کی توثیق کی۔

منگل-03 شعبان 1445ہجری، 13 فروری 2024، شمارہ نمبر[16513]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]