نامعلوم" فضائی حملوں میں دیر الزور میں ایرانی حمایت یافتہ گروپوں کو نشانہ بنایا گیا: شامی رصدگاہ

دیر الزور میں ایران سے وابستہ ملیشیا کے ایک گروپ کی آرکائیو تصویر (شامی رصد گاہ)
دیر الزور میں ایران سے وابستہ ملیشیا کے ایک گروپ کی آرکائیو تصویر (شامی رصد گاہ)
TT

نامعلوم" فضائی حملوں میں دیر الزور میں ایرانی حمایت یافتہ گروپوں کو نشانہ بنایا گیا: شامی رصدگاہ

دیر الزور میں ایران سے وابستہ ملیشیا کے ایک گروپ کی آرکائیو تصویر (شامی رصد گاہ)
دیر الزور میں ایران سے وابستہ ملیشیا کے ایک گروپ کی آرکائیو تصویر (شامی رصد گاہ)

شام میں دیر الزور کے مضافات میں المیادین شہر کے قریب الشبلی کے علاقے میں ایک زرعی فارم کو نامعلوم ڈرونز کے ذریعے نشانہ بنایا گیا، جس کے بارے میں انسانی حقوق کی رصدگاہ کا کہنا ہے کہ یہ ڈرونز ممکنہ طور پر "امریکی افواج" کے تھے۔

ڈرون طیاروں، جن کے بارے میں رصدگاہ کا خیال ہے کہ وہ امریکی تھے، نے ایک خالی جگہ کو بغیر کسی جانی نقصان کے نشانہ بنایا جو ایرانی "پاسداران انقلاب" کے ارکان کو تربیت دینے کے لیے استعمال کی جا رہی تھی۔ جب کہ عین علی بیس روڈ، جہاں میزائل لانچنگ پیڈ ہے، پر ایک ٹینکر کے ڈرائیور کو براہ راست نشانہ بناتے ہوئے ہلاک کر دیا گیا۔

منگل-03 شعبان 1445ہجری، 13 فروری 2024، شمارہ نمبر[16513]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]