اسرائیلی فوج کے ترجمان اویخائی ادرعی نے ایک ویڈیو کلپ دکھایا، جس میں ایک عورت اور ایک آدمی کو بچوں کے ساتھ سرنگ میں چلتے ہوئے دکھایا گیا، اور یہ دعویٰ کیا ہے کہ یہ تحریک "حماس" کے رہنما یحییٰ سنوار اور ان کا خاندان ہے۔
اس ویڈیو میں ایک شخص کو پیچھے سے دکھایا گیا ہے، لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ وہ سنوار ہی ہیں، جو گذشتہ 7 اکتوبر کو اسرائیلی مقامات پر تحریک حماس کے حملوں کے بعد سے سامنے نہیں آئے۔
ایک اسرائیلی سیکورٹی اہلکار نے اس سے پہلے نیوز نیٹ ورک "سی این این" کو بتایا کہ اسرائیلی فوج کے پاس "حماس" کے نصب کردہ نگرانی کے کیمروں کے ویڈیو کلپ موجود ہیں، اور مبینہ طور پر ان ویڈیوز میں السنوار کو غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر خان یونس کے نیچے ایک سرنگ کے اندر اپنی بیوی، بچوں اور ایک دوسرے شخص کے ساتھ دکھایا گیا ہے جس کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔
خیال رہے کہ یہ واضح نہیں ہے کہ یہ ویڈیو کب ریکارڈ کی گئی ہے، جیسا کہ "سی این این" نے اسرائیلی فوج سے اس پر تبصرہ کرنے کو کہا ہے لیکن اسے ابھی تک کوئی جواب نہیں ملا۔ دوسری جانب اسرائیلی اخبار "ماریو" نے اشارہ کیا ہے کہ وہ شخص جس کے بارے میں اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ وہ سنوار ہے "بظاہر اچھی حالت میں ہے اور اس کسی زخم کے آثار نہیں ہیں۔" (...)
بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]