اسرائیل نے "غزہ کی ایک سرنگ میں" سنوار کی مبینہ فوٹیج شائع کر دی

غزہ کی پٹی میں "حماس" کے رہنما یحییٰ السنوار کی 2022 میں لی گئی ایک تصویر (ڈی پی اے)
غزہ کی پٹی میں "حماس" کے رہنما یحییٰ السنوار کی 2022 میں لی گئی ایک تصویر (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل نے "غزہ کی ایک سرنگ میں" سنوار کی مبینہ فوٹیج شائع کر دی

غزہ کی پٹی میں "حماس" کے رہنما یحییٰ السنوار کی 2022 میں لی گئی ایک تصویر (ڈی پی اے)
غزہ کی پٹی میں "حماس" کے رہنما یحییٰ السنوار کی 2022 میں لی گئی ایک تصویر (ڈی پی اے)

اسرائیلی فوج کے ترجمان اویخائی ادرعی نے ایک ویڈیو کلپ دکھایا، جس میں ایک عورت اور ایک آدمی کو بچوں کے ساتھ سرنگ میں چلتے ہوئے دکھایا گیا، اور یہ دعویٰ کیا ہے کہ یہ تحریک "حماس" کے رہنما یحییٰ سنوار اور ان کا خاندان ہے۔

اس ویڈیو میں ایک شخص کو پیچھے سے دکھایا گیا ہے، لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ وہ سنوار ہی ہیں، جو گذشتہ 7 اکتوبر کو اسرائیلی مقامات پر تحریک حماس کے حملوں کے بعد سے سامنے نہیں آئے۔

ایک اسرائیلی سیکورٹی اہلکار نے اس سے پہلے نیوز نیٹ ورک "سی این این" کو بتایا کہ اسرائیلی فوج کے پاس "حماس" کے نصب کردہ نگرانی کے کیمروں کے ویڈیو کلپ موجود ہیں، اور مبینہ طور پر ان ویڈیوز میں السنوار کو غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر خان یونس کے نیچے ایک سرنگ کے اندر اپنی بیوی، بچوں اور ایک دوسرے شخص کے ساتھ دکھایا گیا ہے جس کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔

خیال رہے کہ یہ واضح نہیں ہے کہ یہ ویڈیو کب ریکارڈ کی گئی ہے، جیسا کہ "سی این این" نے اسرائیلی فوج سے اس پر تبصرہ کرنے کو کہا ہے لیکن اسے ابھی تک کوئی جواب نہیں ملا۔ دوسری جانب  اسرائیلی اخبار "ماریو" نے اشارہ کیا ہے کہ وہ شخص جس کے بارے میں اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ وہ سنوار ہے "بظاہر اچھی حالت میں ہے اور اس کسی زخم کے آثار نہیں ہیں۔" (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]