غزہ، قومی اتھارٹی کی ذمہ داری ہے اور جارحیت رکنے کے فوری بعد ہم آگے بڑھیں گے: عباس

فلسطیی صدر محمود عباس (ڈی بی اے)
فلسطیی صدر محمود عباس (ڈی بی اے)
TT

غزہ، قومی اتھارٹی کی ذمہ داری ہے اور جارحیت رکنے کے فوری بعد ہم آگے بڑھیں گے: عباس

فلسطیی صدر محمود عباس (ڈی بی اے)
فلسطیی صدر محمود عباس (ڈی بی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ فلسطینی نیشنل اتھارٹی "غزہ کی پٹی میں ہمارے لوگوں کے خلاف جارحیت بند ہوتے ہی اپنی ذمہ داریاں نبھانے کے لیے تیار ہے۔" انہوں نے مزید کہا: "ہم غزہ کی پٹی کے ذمہ دار تھے، ہیں اور آگے بھی ہم ہی اس کے ذمہ دار رہیں گے۔"

فلسطینی صدر نے "الشرق الاوسط" کے ساتھ ایک انٹرویو میں زور دیا کہ فلسطینی لبریشن تنظیم میں شمولیت کا دروازہ فلسطینی سیاسی عمل کے تمام شعبوں کے لیے کھلا ہے۔ انہوں نے "تنظیم کی نمائندگی میں اتحاد اور عرب و بین الاقوامی ذمہ داریوں اور فلسطینی قومی کونسلز کی قراردادوں کا احترام کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ نئی حکومت کی تشکیل فلسطینیوں کا معاملہ اندرونی ہے۔ انہوں نے مزید کہا: "ہم نے آزاد فلسطینی قومی فیصلے کی حفاظت کی راہ میں بہت قیمت ادا کی ہے چنانچہ ہم کسی کو بھی اس میں مداخلت کرنے یا اسے کنٹرول کرنے کی کوشش کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔" انہوں نے تحریک "حماس" پر الزام لگایا کہ وہ مذاکرات کے ان نتائج کو نافذ کرنے سے مسلسل بھاگ رہی ہے جن کا مقصد 2007 میں "حماس" کی بغاوت کے سبب اس کے غزہ پر قبضے کے بعد پیدا ہونے والی تقسیم پر قابو پانا تھا۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]