غزہ، قومی اتھارٹی کی ذمہ داری ہے اور جارحیت رکنے کے فوری بعد ہم آگے بڑھیں گے: عباس

فلسطیی صدر محمود عباس (ڈی بی اے)
فلسطیی صدر محمود عباس (ڈی بی اے)
TT

غزہ، قومی اتھارٹی کی ذمہ داری ہے اور جارحیت رکنے کے فوری بعد ہم آگے بڑھیں گے: عباس

فلسطیی صدر محمود عباس (ڈی بی اے)
فلسطیی صدر محمود عباس (ڈی بی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ فلسطینی نیشنل اتھارٹی "غزہ کی پٹی میں ہمارے لوگوں کے خلاف جارحیت بند ہوتے ہی اپنی ذمہ داریاں نبھانے کے لیے تیار ہے۔" انہوں نے مزید کہا: "ہم غزہ کی پٹی کے ذمہ دار تھے، ہیں اور آگے بھی ہم ہی اس کے ذمہ دار رہیں گے۔"

فلسطینی صدر نے "الشرق الاوسط" کے ساتھ ایک انٹرویو میں زور دیا کہ فلسطینی لبریشن تنظیم میں شمولیت کا دروازہ فلسطینی سیاسی عمل کے تمام شعبوں کے لیے کھلا ہے۔ انہوں نے "تنظیم کی نمائندگی میں اتحاد اور عرب و بین الاقوامی ذمہ داریوں اور فلسطینی قومی کونسلز کی قراردادوں کا احترام کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ نئی حکومت کی تشکیل فلسطینیوں کا معاملہ اندرونی ہے۔ انہوں نے مزید کہا: "ہم نے آزاد فلسطینی قومی فیصلے کی حفاظت کی راہ میں بہت قیمت ادا کی ہے چنانچہ ہم کسی کو بھی اس میں مداخلت کرنے یا اسے کنٹرول کرنے کی کوشش کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔" انہوں نے تحریک "حماس" پر الزام لگایا کہ وہ مذاکرات کے ان نتائج کو نافذ کرنے سے مسلسل بھاگ رہی ہے جن کا مقصد 2007 میں "حماس" کی بغاوت کے سبب اس کے غزہ پر قبضے کے بعد پیدا ہونے والی تقسیم پر قابو پانا تھا۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]