"حزب اللہ" کی جانب سے عبرانی ریاست کے شمال کی طرف میزائل داغنے کے جواب میں اسرائیلی طیاروں کی طرف سے لبنانی سرزمین کے اندر وسیع تر حملے کے بعد، لبنان اسرائیل اور "حزب اللہ" کی بایمی دھمکیوں کے مابین رہ رہا ہے۔
جہاں اسرائیلی جنگی حکومت کے ایک رکن بینی گینٹز نے لبنان کو ملک کے شمال کی جانب میزائل داغنے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے، وہیں پر "حزب اللہ" نے بھی جواب دینے کا عزم ظاہر کیا اور اس کی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ ہاشم صفی الدین نے کہا کہ "لبنان کے جنوب میں آج ہونے والی جارحیت کا ضرور جواب دیا جائے گا۔"
اسرائیلی فوج نے ایک مختصر بیان میں اعلان کیا کہ اس کے طیاروں نے لبنان میں بڑے پیمانے پر حملے شروع کر دیئے ہیں جب کہ دو گھنٹے بعد یہ اعلان کیا گیا کہ حملے مکمل ہو چکے ہیں اور ان فضائی حملوں میں نبطیہ، مرجعیون، صور اور جزین کے علاقوں کو نشانہ بنایا، جو جنوبی اور نبطیہ کے گورنریٹوں میں تقسیم ہوتے ہیں۔ ان حملوں کے نتیجے میں چار افراد مارے گئے، جن میں سے ایک "حزب اللہ" کا جنگجو عدشیت میں اور تین، جن میں ایک خاتون، اس کا بچہ اور اس کے شوہر کا بچہ شامل ہیں، الصوانہ قصبے میں ہلاک ہوئے، جب کہ دیگر 9 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ (...)
جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]