روم اور پیرس کے درمیان ایک نئے بحران کے آثار

میلونی کے خلاف "ناقابل قبول" ریمارکس کے بعد اٹلی کے وزیر نے فرانس کا دورہ منسوخ کر دیا

میلونی گزشتہ منگل کو روم میں ایک پریس کانفرنس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے (ڈی پی اے)
میلونی گزشتہ منگل کو روم میں ایک پریس کانفرنس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے (ڈی پی اے)
TT

روم اور پیرس کے درمیان ایک نئے بحران کے آثار

میلونی گزشتہ منگل کو روم میں ایک پریس کانفرنس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے (ڈی پی اے)
میلونی گزشتہ منگل کو روم میں ایک پریس کانفرنس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے (ڈی پی اے)

گزشتہ روز پیرس اور روم کے درمیان امیگریشن کے معاملے پر ایک نئے سفارتی بحران کے آثار ظاہر ہوئے۔ جب اطالوی وزیر خارجہ انتونیو تاجانی نے اپنا پیرس کا منصوبہ بند دورہ منسوخ کرنے کا اعلان کیا، جو کہ ان کا فرانسیسی وزیر داخلہ کا اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی کا اپنے ملک میں "امیگریشن کے مسائل حل کرنے سے قاصر ہونے" کے بیانات دیئے جانے کو "ناقابل قبول" قرار دینے کے بعد ہے۔

جیرالڈ درمانان نے "آر ایم سی" ریڈیو کو دیئے گئے بیانات میں میلونی کا موازنہ فرانسیسی انتہائی دائیں بازو کی رہنما میرین لوبن سے کرتے ہوئے کہا "میلونی لوبن کی طرح ہیں۔ ان کا انتخاب ان کے اس بیان پر ہوا کہ وہ کامیابیاں حاصل کریں گی، لیکن ہم جو دیکھ رہے ہیں وہ یہ ہے کہ (امیگریشن) رکی نہیں، بلکہ بڑھتی جا رہی ہے۔"

دوسری جانب، درمانان نے اٹلی کو اپنے ملک کو درپیش مشکلات کا ذمہ دار ٹھہرایا، جو نابالغ بچوں سمیت تارکین وطن کی بڑی تعداد میں اضافے کا مشاہدہ کر رہا ہے جو سرحد پار کر کے جنوبی فرانس میں داخل ہوتے ہیں۔ (...)

جمعہ - 15 شوال 1444 ہجری - 05 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16229]



میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)

کل منگل کے روز فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اپنے ملک میں کسانوں کو درپیش مشکلات کی روشنی میں سویڈن میں مشترکہ زرعی پالیسی کا دفاع کیا اور فیصلہ کن یورپی سربراہی اجلاس سے دو روز قبل یوکرین کی حمایت میں تیزی لانے کے لیے "جرات مندانہ" فیصلوں کا مطالبہ کیا۔

فرانسیسی صدر کے سویڈن کے سرکاری دورے کے پہلے روز کی بات چیت نے فرانس اور بعض دیگر یورپی ممالک میں کسانوں کے غصے مزید بھڑکایا، جب کہ ان کا یہ دورہ یورپی دفاع کی بحث کے لیے مختص ہے اور ایسے وقت میں ہے کہ جب اسٹاک ہوم "نیٹو" میں شامل ہونے جا رہا ہے۔

میکرون نے سویڈش وزیر اعظم اولف کرسٹرسن کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "یورپ کو ذمہ دار ٹھہرانا آسان ہو گا،" انہوں نے وضاحت کی کہ "ایک مشترکہ زرعی پالیسی کے بغیر ہمارے کسانوں کو کوئی آمدنی نہیں ملے گی اور بہت سے لوگ زندہ نہیں رہ سکیں گے،" کیونکہ مشترکہ زرعی پالیسی مقابلے کی فضا پیدا کرتی ہے اور یورپی سطح پر زرعی امداد کو منظم کرتی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]