فرانسیسی اراکین پارلیمنٹ یورپی یونین سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ "واگنر کو دہشت گرد تنظیم" قرار دیا جائے

"واگنر" گروپ کے سربراہ، یوگینی پریگوزین، روسی یوکرین جنگ میں حصہ لینے والے اپنے جنگجوؤں کے ایک گروپ کے سامنے کھڑے ہیں (رائٹرز)
"واگنر" گروپ کے سربراہ، یوگینی پریگوزین، روسی یوکرین جنگ میں حصہ لینے والے اپنے جنگجوؤں کے ایک گروپ کے سامنے کھڑے ہیں (رائٹرز)
TT

فرانسیسی اراکین پارلیمنٹ یورپی یونین سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ "واگنر کو دہشت گرد تنظیم" قرار دیا جائے

"واگنر" گروپ کے سربراہ، یوگینی پریگوزین، روسی یوکرین جنگ میں حصہ لینے والے اپنے جنگجوؤں کے ایک گروپ کے سامنے کھڑے ہیں (رائٹرز)
"واگنر" گروپ کے سربراہ، یوگینی پریگوزین، روسی یوکرین جنگ میں حصہ لینے والے اپنے جنگجوؤں کے ایک گروپ کے سامنے کھڑے ہیں (رائٹرز)

فرانس کی قومی اسمبلی نے (منگل کے روز) متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی جس میں روسی "واگنر" گروپ، جس پر یوکرین اور افریقہ میں زیادتیوں کا الزام ہے، کو یورپی یونین کی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

اس غیر پابند متن میں فرانسیسی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اس مطالبے کو اپنانے کے لیے یورپی یونین کو "سفارتی طور پر متحرک" کرے تاکہ "واگنر"گروپ کے ارکان اور اس کے حامیوں پر خاص طور پر مالی معاملات میں مزید موثر پابندیاں عائد کی جا سکیں۔

صدر ایمانوئل میکرون کی زیر قیادت "نشاط ثانیہ" پارٹی کے ایک رکن پارلیمنٹ کی طرف سے پیش کی گئی تجویز میں خاص طور پر اس "کرائے کے" گروہ کی جانب سے یوکرین میں "شہریوں کے خلاف کی جانے والی بہت سی زیادتیوں" کو ہدف بنایا گیا ہے، جن میں کچھ "جنگی جرائم" کے مترادف بھی ہو سکتی ہیں۔

رکن پارلیمنٹ بنجمن حداد نے کہا، "(واگنر) گروپ کو "افراتفری کی فوج" قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کی سرگرمیاں دہشت گردی کی یورپی تعریف پر پورا اترتی ہیں،" انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ یہ گروپ "روس کے ساتھ (روسی صدر ولادیمیر) پوٹن کی قیادت میں کھڑا ہے" اور اس کے ارکان "عدم استحکام اور تشدد" کے بیج بوتے ہیں۔ (...)

بدھ - 20 شوال 1444 ہجری - 10 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16234]



برطانیہ کا یمن میں حوثی باغیوں کے 8 ٹھکانوں پر حملوں کا اعلان

یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
TT

برطانیہ کا یمن میں حوثی باغیوں کے 8 ٹھکانوں پر حملوں کا اعلان

یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)

برطانیہ نے کل (منگل کے روز) ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ امریکہ، جرمنی اور آسٹریلیا سمیت 24 ممالک نے پیر کو یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں سے آٹھ مقامات پر مزید حملے کیے ہیں۔

برطانوی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے:

"حوثیوں کی جانب سے بحیرہ احمر اور اس کے اطراف میں آبی گزرگاہوں کو عبور کرنے والے بحری جہازوں کے خلاف جاری غیر قانونی اور غیر ذمہ دارانہ حملوں کے جواب میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور برطانیہ کی مسلح افواج نے آسٹریلیا، بحرین، کینیڈا، نیدرلینڈز اور نیوزی لینڈ کی حمایت کے ساتھ اپنی اضافی کاروائیوں کے دوران یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں سے آٹھ مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے: "ان حملوں کا مقصد حوثیوں کے عالمی تجارت اور دنیا بھر کے معصوم ملاحوں پر جاری حملوں کو ختم اور کمزور کرنے کے ساتھ ساتھ کشیدگی میں اضافے سے دور رہنا ہے۔"

بدھ-12 رجب 1445ہجری، 24 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16493]