اگرچہ برطانیہ کی خاتون وزیر داخلہ سویلا بریورمین نے تیز رفتاری سے متعلق معاملے میں بدتمیزی کیے جانے کی تردید کی ہے، لیکن ایک بار پھر قوانین کی خلاف ورزی کیے جانے پر وزارت کو الزامات کا سامنا ہے۔
جب کہ رشی سنک نے جب بورس جانس اور لیز کے بعد مضطرب حکومت کو سنبھالا تو وعدہ کیا تھا کہ جب وہ وزیر اعظم بنیں گے تو حکومت کی سالمیت بحال کریں گے۔
لیکن بریورمین، "جو کہ یورپی یونین سے برطانیہ کے نکلنے کے حوالے سے سخت گیر ہیں اور امیگریشن سے متعلق اپنے بیان کی وجہ سے تنقید کی زد میں ہیں،" نے اپنے بیان میں حکام کو پینلٹی پوائنٹس کے بجائے انفرادی ڈرائیونگ ایجوکیشن کورس قائم کرنے کا کہا جس کے سبب انہیں اخلاقی تحقیقات کے مطالبات کا سامنا کرنا پڑا۔ جس کے نتیجے میں حزب اختلاف کی طرف سے یہ الزام لگایا گیا کہ انہوں نے غیر سیاسی سرکاری ملازمین سے نجی معاملے سے نمٹنے میں مدد کے لیے کہا جو کہ وزارتی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی شمار ہوتا ہے۔
بریورمین کی جانب سے اپنے ساتھی کو سرکاری دستاویز بھیجنے کے لیے اپنا ذاتی ای میل استعمال کرنے پر اٹھنے والے تنازعہ پر پارلیمنٹ کے سامنے جواب دہ ہونے سے چند گھنٹے قبل وہ اپنے عہدہ سے مستعفی ہوگئیں۔ (...)