ابھی پوٹن کے ساتھ بامعنی بات چیت کی کوئی گنجائش نہیں: میکرون

روسی صدر ولادیمیر پوٹن (بائیں) ماسکو میں "کریملن" میں فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کا خیرمقدم کرتے ہوئے (ٓرکائیو)
روسی صدر ولادیمیر پوٹن (بائیں) ماسکو میں "کریملن" میں فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کا خیرمقدم کرتے ہوئے (ٓرکائیو)
TT

ابھی پوٹن کے ساتھ بامعنی بات چیت کی کوئی گنجائش نہیں: میکرون

روسی صدر ولادیمیر پوٹن (بائیں) ماسکو میں "کریملن" میں فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کا خیرمقدم کرتے ہوئے (ٓرکائیو)
روسی صدر ولادیمیر پوٹن (بائیں) ماسکو میں "کریملن" میں فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کا خیرمقدم کرتے ہوئے (ٓرکائیو)

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے جمعرات کے روز کہا کہ حالیہ وقت میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ "بامعنی بات چیت" کی کوئی گنجائش نہیں، جب کہ انہوں نے مستقبل میں رابطے کے امکان کو مسترد نہیں کیا۔

ماکرون نے مالدوفیا کے شہر پولبوکا میں یورپی سیاسی گروپ کے دوسرے سربراہی اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس میں زور دیا کہ: "آج، بامعنی بحث کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔"

فرانسیسی صدر اپنے بیان کو جاری رکھتے ہوئے کہا: "اگر موقع ملا تو میں اسے مسترد نہیں کرتا، جب کہ یہ صورتحال پر منحصر ہے۔" یاد رہے کہ فرانسیسی صدر ان چند مغربی رہنماؤں میں سے ایک ہیں جنہوں نے یوکرین پر روس کے حملے کے ابتدائی مراحل میں پوٹن کے ساتھ رابطہ برقرار رکھا تھا۔

انہوں نے مزید کہا: "اگر سول جوہری (صلاحیت) کے مسائل اور زاپورزیا (پلانٹ) کی حفاظت کے لیے اس کی ضرورت ہوئی یا اگر پیش رفت کی صورت میں کوئی جواز پیدا ہوا تو میں بغیر کسی ہچکچاہٹ کے بات چیت کروں گا۔"

جب کہ آج جمعہ کے روز، جرمن چانسلر اولاف شولز نے "مناسب وقت پر" پوٹن کے ساتھ یوکرین کے بارے میں دوبارہ رابطہ کرنے پر اپنی آمادگی کا اظہار کیا۔(...)

جمعہ - 13 ذی القعدہ 1444 ہجری - 02 جون 2023ء شمارہ نمبر [16257]



برطانیہ کا یمن میں حوثی باغیوں کے 8 ٹھکانوں پر حملوں کا اعلان

یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
TT

برطانیہ کا یمن میں حوثی باغیوں کے 8 ٹھکانوں پر حملوں کا اعلان

یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)

برطانیہ نے کل (منگل کے روز) ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ امریکہ، جرمنی اور آسٹریلیا سمیت 24 ممالک نے پیر کو یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں سے آٹھ مقامات پر مزید حملے کیے ہیں۔

برطانوی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے:

"حوثیوں کی جانب سے بحیرہ احمر اور اس کے اطراف میں آبی گزرگاہوں کو عبور کرنے والے بحری جہازوں کے خلاف جاری غیر قانونی اور غیر ذمہ دارانہ حملوں کے جواب میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور برطانیہ کی مسلح افواج نے آسٹریلیا، بحرین، کینیڈا، نیدرلینڈز اور نیوزی لینڈ کی حمایت کے ساتھ اپنی اضافی کاروائیوں کے دوران یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں سے آٹھ مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے: "ان حملوں کا مقصد حوثیوں کے عالمی تجارت اور دنیا بھر کے معصوم ملاحوں پر جاری حملوں کو ختم اور کمزور کرنے کے ساتھ ساتھ کشیدگی میں اضافے سے دور رہنا ہے۔"

بدھ-12 رجب 1445ہجری، 24 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16493]