برسلز میں یورپی یونین کی جانب سے "شام اور خطے کے مستقبل کی حمایت" کے لیے منعقدہ ساتویں کانفرنس کی سرگرمیاں اپنے دوسرے اور آخری دن جاری رہیں۔ دریں اثنا، نئی انسانی تباہی کی خبر بھی گردش کرتی رہی جس کے مطابق یونانی جزیرے کریٹ کے ساحل پر سیکڑوں پناہ گزینوں کی جانیں چلی گئیں ہیں، جو ماہی گیری کی ایک کشتی پر سوار لیبیا کی بندرگاہ طبرق سے یورپی ساحلوں کی طرف روانہ ہوئی تھے اور ان کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ ان میں بڑی تعداد میں شامی باشندے بھی شامل تھے۔
کانفرنس کے اعلیٰ سطحی سیشنز کا افتتاح یورپی ذمہ دار برائے بیرونی تعلقات جوزپ بوریل نے یہ کہتے ہوئے کیا کہ اس کانفرنس کا مقصد شام کو بحران سے نکالنے میں مدد کرنے کی کوششوں اور پڑوسی ممالک کے لیے بین الاقوامی حمایت کی تجدید کرنا ہے، جو اس بحران کے نتیجے میں بہت زیادہ بوجھ برداشت کر رہے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ، "یورپی یونین شامی عوام کے ساتھ کھڑی ہے، نہ کہ حکومت کے ساتھ، کہ جس نے ابھی تک بحران کے مستقل اور جامع سیاسی حل تک پہنچنے کے لیے بین الاقوامی ذمہ داریوں کا جواب دینے کے لیے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا ہے۔" (...)
جمعہ - 27 ذوالقعدہ 1444 ہجری - 16 جون 2023ء شمارہ نمبر [16271 ]