یونان میں مٹسوٹاکس کا "مضبوط مینڈیٹ" کے ساتھ قانون ساز انتخابات میں فتح کا اعلان

یونان کے سابق وزیر اعظم کیریاکوس مٹسوٹاکس (اے ایف پی)
یونان کے سابق وزیر اعظم کیریاکوس مٹسوٹاکس (اے ایف پی)
TT

یونان میں مٹسوٹاکس کا "مضبوط مینڈیٹ" کے ساتھ قانون ساز انتخابات میں فتح کا اعلان

یونان کے سابق وزیر اعظم کیریاکوس مٹسوٹاکس (اے ایف پی)
یونان کے سابق وزیر اعظم کیریاکوس مٹسوٹاکس (اے ایف پی)

یونان کے سابق وزیر اعظم کیریاکوس مٹسوٹاکس نے قانون ساز انتخابات میں انہیں ووٹروں کی طرف سے "مضبوط مینڈیٹ" دیئے جانے کا خیرمقدم کیا، جس میں ان کی پارٹی نے 40 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کر کے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی، جو انہیں دوسری بار حکومت کی سربراہی کی ضمانت دیتا ہے۔

55 سالہ مٹسوٹاکس، جو کہ امریکہ کی مشہور ہارورڈ یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہیں اور امریکن میک کینسی کنسلٹنگ کمپنی کے سابق کنسلٹنٹ ہیں، نے ایک ٹیلیویژن بیان میں کہا: "عوام نے ہمیں محفوظ اکثریت دی، چنانچہ بڑی اصلاحات پر تیزی سے عمل درآمد کیا جائے گا۔" جب کہ 80 فیصد سے زائد بیلٹ بکسوں کی گنتی کے نتائج سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ان کی "نیو ڈیموکریسی" پارٹی نے 40.5 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں، جبکہ ان کے قریبی حریف اور بائیں بازو کی سریزا پارٹی کے سربراہ الیکسس تسیپراس نے 17.8 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں۔

پیر-08 ذوالحج 1444 ہجری، 26 جون 2023، شمارہ نمبر[16281]



میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)

کل منگل کے روز فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اپنے ملک میں کسانوں کو درپیش مشکلات کی روشنی میں سویڈن میں مشترکہ زرعی پالیسی کا دفاع کیا اور فیصلہ کن یورپی سربراہی اجلاس سے دو روز قبل یوکرین کی حمایت میں تیزی لانے کے لیے "جرات مندانہ" فیصلوں کا مطالبہ کیا۔

فرانسیسی صدر کے سویڈن کے سرکاری دورے کے پہلے روز کی بات چیت نے فرانس اور بعض دیگر یورپی ممالک میں کسانوں کے غصے مزید بھڑکایا، جب کہ ان کا یہ دورہ یورپی دفاع کی بحث کے لیے مختص ہے اور ایسے وقت میں ہے کہ جب اسٹاک ہوم "نیٹو" میں شامل ہونے جا رہا ہے۔

میکرون نے سویڈش وزیر اعظم اولف کرسٹرسن کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "یورپ کو ذمہ دار ٹھہرانا آسان ہو گا،" انہوں نے وضاحت کی کہ "ایک مشترکہ زرعی پالیسی کے بغیر ہمارے کسانوں کو کوئی آمدنی نہیں ملے گی اور بہت سے لوگ زندہ نہیں رہ سکیں گے،" کیونکہ مشترکہ زرعی پالیسی مقابلے کی فضا پیدا کرتی ہے اور یورپی سطح پر زرعی امداد کو منظم کرتی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]