یونان میں مٹسوٹاکس کا "مضبوط مینڈیٹ" کے ساتھ قانون ساز انتخابات میں فتح کا اعلان

یونان کے سابق وزیر اعظم کیریاکوس مٹسوٹاکس (اے ایف پی)
یونان کے سابق وزیر اعظم کیریاکوس مٹسوٹاکس (اے ایف پی)
TT

یونان میں مٹسوٹاکس کا "مضبوط مینڈیٹ" کے ساتھ قانون ساز انتخابات میں فتح کا اعلان

یونان کے سابق وزیر اعظم کیریاکوس مٹسوٹاکس (اے ایف پی)
یونان کے سابق وزیر اعظم کیریاکوس مٹسوٹاکس (اے ایف پی)

یونان کے سابق وزیر اعظم کیریاکوس مٹسوٹاکس نے قانون ساز انتخابات میں انہیں ووٹروں کی طرف سے "مضبوط مینڈیٹ" دیئے جانے کا خیرمقدم کیا، جس میں ان کی پارٹی نے 40 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کر کے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی، جو انہیں دوسری بار حکومت کی سربراہی کی ضمانت دیتا ہے۔

55 سالہ مٹسوٹاکس، جو کہ امریکہ کی مشہور ہارورڈ یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہیں اور امریکن میک کینسی کنسلٹنگ کمپنی کے سابق کنسلٹنٹ ہیں، نے ایک ٹیلیویژن بیان میں کہا: "عوام نے ہمیں محفوظ اکثریت دی، چنانچہ بڑی اصلاحات پر تیزی سے عمل درآمد کیا جائے گا۔" جب کہ 80 فیصد سے زائد بیلٹ بکسوں کی گنتی کے نتائج سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ان کی "نیو ڈیموکریسی" پارٹی نے 40.5 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں، جبکہ ان کے قریبی حریف اور بائیں بازو کی سریزا پارٹی کے سربراہ الیکسس تسیپراس نے 17.8 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں۔

پیر-08 ذوالحج 1444 ہجری، 26 جون 2023، شمارہ نمبر[16281]



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]