فرانس پولیس کے ہاتھوں "نوعمر نیل" کے قتل کے بعد عوام صدمہ میں

27 جون کو پیرس کے مغرب میں نانٹیرے میں جھڑپوں کے بعد فائر فائٹرز جلتی ہوئی کار کی آگ بجھا رہے ہیں (اے ایف پی)
27 جون کو پیرس کے مغرب میں نانٹیرے میں جھڑپوں کے بعد فائر فائٹرز جلتی ہوئی کار کی آگ بجھا رہے ہیں (اے ایف پی)
TT

فرانس پولیس کے ہاتھوں "نوعمر نیل" کے قتل کے بعد عوام صدمہ میں

27 جون کو پیرس کے مغرب میں نانٹیرے میں جھڑپوں کے بعد فائر فائٹرز جلتی ہوئی کار کی آگ بجھا رہے ہیں (اے ایف پی)
27 جون کو پیرس کے مغرب میں نانٹیرے میں جھڑپوں کے بعد فائر فائٹرز جلتی ہوئی کار کی آگ بجھا رہے ہیں (اے ایف پی)

فرانسیسی پولیس اہلکار کی گولی سے ایک نوجوان کی ہلاکت کے بعد پیرس کے نواحی علاقوں میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی اور پرتشدد جھڑپیں ہوئیں۔

منگل کی صبح پیرس کے قریب "لا ڈیفنس" محلے کے پیچھے ایک 17 سالہ نوجوان نیل کی موت کا حادثہ اس وقت ہوا جب اس نے ٹریفک سگنل کی تعمیل نہیں کی اور اسے نظرانداز کرنے کی کوشش کی، تو ایک پولیس اہلکار نے اسے گولی مار دی.

حکومتی ترجمان اولیور ویران کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اس حادثہ پر "اپنے تاثرات" کا اظہار کرتے ہوئے نوجوان کے قتل کو "ناقابل بیان... اور بلا جواز" قرار دیا اور عوام سے "پرسکون" رہنے کا مطالبہ کیا۔ دوسری جانب فرانسیسی قومی فٹ بال ٹیم کے کپتان اور "پیرس سینٹ جرمین" کلب کے کھلاڑی کیلیان مباپی نے "ٹوئٹر" پر لکھا: "فرانس نے ناقابل قبول صورتحال سے مجھے تکلیف دی، میرے تمام خیالات نیل کے رشتہ داروں اور اہل خانہ کے ساتھ ہیں، وہ ایک چھوٹا فرشتہ تھا جو بہت جلد چلا گیا۔

نوجوان کی موت کے واقعہ نے (پیرس کے مغربی علاقے) نانٹیرے میں غصے کو جنم دیا، جہاں منگل کی شام رہائشیوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان جھڑپیں پھوٹ پڑیں۔ مظاہرین نے سڑکوں پر آگ لگا دی، کاروں کو نذرآتش کیا اور بس اسٹاپوں پر توڑ پھوڑ کی جس پر سیکورٹی فورسز نے ان کے خلاف آنسو گیس کا استعمال کیا۔ جب کہ رات کو یہ فسادات پیرس کے مضافات میں دیگر شہروں تک پھیل گئے۔

دوسری جانب، نوعمر لڑکے نیل کی والدہ نے آج جمعرات کی سہ پہر نانٹیرے میں اپنے بیٹے کے لیے "وائٹ مارچ" کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے "ٹک ٹاک" پر پوسٹ کردہ ایک ویڈیو کلپ میں کہا: "یہ میرے بیٹے کے لیے ایک انقلاب ہے۔" جیسا کہ فرانسیسی پریس ایجنسی نے رپورٹ کیا ہے۔

جمعرات 11 ذی الحج 1444 ہجری - 29 جون 2023ء شمارہ نمبر [16284]



برطانیہ کا یمن میں حوثی باغیوں کے 8 ٹھکانوں پر حملوں کا اعلان

یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
TT

برطانیہ کا یمن میں حوثی باغیوں کے 8 ٹھکانوں پر حملوں کا اعلان

یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)

برطانیہ نے کل (منگل کے روز) ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ امریکہ، جرمنی اور آسٹریلیا سمیت 24 ممالک نے پیر کو یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں سے آٹھ مقامات پر مزید حملے کیے ہیں۔

برطانوی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے:

"حوثیوں کی جانب سے بحیرہ احمر اور اس کے اطراف میں آبی گزرگاہوں کو عبور کرنے والے بحری جہازوں کے خلاف جاری غیر قانونی اور غیر ذمہ دارانہ حملوں کے جواب میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور برطانیہ کی مسلح افواج نے آسٹریلیا، بحرین، کینیڈا، نیدرلینڈز اور نیوزی لینڈ کی حمایت کے ساتھ اپنی اضافی کاروائیوں کے دوران یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں سے آٹھ مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے: "ان حملوں کا مقصد حوثیوں کے عالمی تجارت اور دنیا بھر کے معصوم ملاحوں پر جاری حملوں کو ختم اور کمزور کرنے کے ساتھ ساتھ کشیدگی میں اضافے سے دور رہنا ہے۔"

بدھ-12 رجب 1445ہجری، 24 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16493]