یوکرین کا اپنے پائلٹوں کو "F-16" لڑاکا طیاروں کی تربیت کے لیے 11 ممالک پر مشتمل "اتحاد" بنانے کا اعلان

ایف-16 لڑاکا طیارہ
ایف-16 لڑاکا طیارہ
TT

یوکرین کا اپنے پائلٹوں کو "F-16" لڑاکا طیاروں کی تربیت کے لیے 11 ممالک پر مشتمل "اتحاد" بنانے کا اعلان

ایف-16 لڑاکا طیارہ
ایف-16 لڑاکا طیارہ

یوکرین نے منگل کے روز "F-16" لڑاکا طیاروں پر اپنے پائلٹوں کو تربیت دینے کے لیے 11 ممالک پر مشتمل ایک "اتحاد" کے قیام کا اعلان کیا، یاد رہے کہ کیف اپنے جوابی حملے کی تقویت کے لیے ان طیاروں کے حصول کا مطالبہ کر رہا ہے۔

یوکرین کے وزیر دفاع اولیکسی ریزنکوف نے "ٹویٹر" پر لکھا: "یوکرین کی فضائیہ کو "F-16 " لڑاکا طیاروں کی تربیت کے لیے ایک اتحاد بنایا جا رہا ہے اور اس ضمن میں آج 11 شراکت دار ممالک اور یوکرین نے ایک یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔"

اس اتحاد میں برطانیہ، کینیڈا اور یورپی ممالک شامل ہیں، جب کہ ہالینڈ اور ڈنمارک پائلٹوں کو تربیت دینے کے ابتدائی منصوبے میں تعاون کریں گے، جو کہ اس اقدام کے لیے ریاست ہائے متحدہ کی جانب سے گرین سگنل ملنے کے بعد ہے، کیونکہ ان امریکی ساختہ لڑاکا طیاروں کو استعمال کرنے کے لیے اس کی منظوری ملنا لازم ہے۔(...)

بدھ-24 ذوالحج 1444 ہجری، 12 جولائی 2023، شمارہ نمبر[16297]



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]